تحفظ بنیاد اسلام بل کیخلاف پنجاب اسمبلی میں احتجاج

ویب ڈیسک  جمعـء 7 اگست 2020
حکومتی اور اپوزیشن ارکان دونوں نے بل کو واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

حکومتی اور اپوزیشن ارکان دونوں نے بل کو واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

 لاہور: حال ہی میں پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے تحفظ بنیاد اسلام بل کیخلاف صوبائی وزرا سمیت حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا۔

ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں تحفظ بنیاد اسلام بل کا معاملہ زیر بحث آیا تو حکومتی اور اپوزیشن ارکان دونوں نے بل کو واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ صوبائی وزیر بھی بل کے خلاف احتجاجاً کھڑے ہوئے۔

صوبائی وزیر سید حسین جہانیاں گردیزی نے بل پر شدید اعتراضات اٹھائے۔ ن لیگ کے پیر اشرف رسول نے کہا کہ بل کو شہزاد اکبر کے کہنے پر اسمبلی سے منظور کرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: تحفظ بنیاد اسلام بل پر اعتراضات کیوں؟

تحریک انصاف کے رکن سید یاور عباس بخاری نے تحفظ بنیاد اسلام بل کی حمایت کرنے پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ اس بل سے پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگی۔ پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی نے بھی بل سے لاتعلقی کا اعلان کیا۔

احتجاج کرنے والے ارکان نے کہا کہ بل کو واپس اسمبلی میں لایا جائے، اس بل کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بل منظور ہونے کے بعد اس پر اعتراضات آئے تھے،جس پر بل کو گورنر کے پاس منظوری کے لیے نہیں بھیجا گیا، بل پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے علماء کی رائے سے ترامیم کریں گے، جب تک بل اتفاق رائے نہیں ہوتا اس بل پر کوئی پیش رفت نہیں ہوگی، ارکان اسمبلی کا فرض ہے کہ وہ ہر بل کو گھر سے پڑھ کر آئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔