پی سی بی کا گورننگ بورڈ مذاق بن کر رہ گیا

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 8 اگست 2020
ڈپارٹمنٹس کی ٹیمیں فارغ نمائندے دوسرے سال بھی بدستور فعال رہیں گے
 فوٹو: فائل

ڈپارٹمنٹس کی ٹیمیں فارغ نمائندے دوسرے سال بھی بدستور فعال رہیں گے فوٹو: فائل

 لاہور:  پی سی بی کا گورننگ بورڈ مذاق بن کر رہ گیا۔

6 پی سی بی گورننگ بورڈ ارکان کے عہدوں کی 2 سالہ مدت ہفتے کو ختم ہورہی ہے، واپڈا کے چیئرمین لیفٹنینٹ جنرل مزمل، حبیب بینک کے عمران فاروقی، کے آر ایل کے ایاز بٹ،سابق لاہور ریجن کے شاہ ریز عبداللہ روکڑی،پشاور ریجن کے کبیر خان اور کوئٹہ ریجن کے شاہ دوست اس میں شامل ہیں، سیالکوٹ ریجن کے نعمان بٹ ڈسپلن کی خلاف ورزی کے سبب پابندی کا شکار ہیں۔

2 ارکان چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور اسد علی خان سرپرست اعلیٰ عمران خان کے نامزد کردہ ہیں، حیرت کی بات یہ ہے کہ پی سی بی کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کے تحت ڈپارٹمنٹ کی ٹیمیں ختم کردی گئی ہیں لیکن نمائندگی کرنے والے عہدیدار بدستور گورننگ بورڈ میں کام کر رہے ہیں۔

پی سی بی ترجمان کے مطابق بورڈآئین 2019کے تحت وہ اس وقت تک کام کرسکیں گے جب تک نئے اراکین کا تقرر نہیںہوجاتا، ان کا کہنا ہے کہ آئین کی شق 49کے تحت نئے اراکین کی تقرری تک موجودہ اراکین کام کرنے کے مجاز ہیں، یہ غیر معینہ مدت کے لیے فعال رہ سکتے ہیں کیونکہ آئین میں نئی تقرریوں تک کام کرنے کا کوئی ٹائم فریم نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ ایسوسی ایشنز کے 3 صدور اور 4 آزاد ڈائریکٹرز پر مشتمل بورڈ آف گورنرز تشکیل پائے گا، اس وقت تک موجودہ اراکین ہی کام کرتے رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔