پاکستان میں ٹرانس شپمنٹ پالیسی لا رہے ہیں، رزاق داؤد

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 8 اگست 2020
وفاقی وزیر سید علی زیدی پریس کانفرنس کرتے ہوئے، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد بھی ساتھ ہیں۔ فوٹو: پی آئی ڈی

وفاقی وزیر سید علی زیدی پریس کانفرنس کرتے ہوئے، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد بھی ساتھ ہیں۔ فوٹو: پی آئی ڈی

 اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ہم پاکستان میں ٹرانس شپمنٹ پالیسی لا رہے ہیں۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ شپنگ سیکٹر کو اسٹریٹجک اہمیت حاصل ہے، ہم پاکستان میں ٹرانس شپمنٹ پالیسی لا رہے ہیں، سنگاپور ٹرانس شپمنٹ پالیسی کے تحت بڑے پیمانے پر کاروبار کو وسعت دے رہا ہے۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ کئی دہائیوں سے شپنگ سیکٹر کو نظر انداز کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک نے وزارت میری ٹائم افیئر کی درخواست پر لانگ ٹرم فنانس سہولت کے لیے ماہی گیروں کو بھی شامل کیا ہے اور اس حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شپ فنانسنگ کیلیے لانگ ٹرم فنانس فیسلٹی کی اجازت دیدی ہے۔

وفاقی وزیر بحری امورعلی زیدی نے کہا ہے کہ جو شپنگ کمپنی پاکستان میں رجسٹرڈ ہوگی اس کے جہازوں پر 2030ء تک کسٹم ڈیوٹی نہیں لی جائے گی اور ان جہازوں کو فرسٹ برتھ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

دریں اثناء عبدالرزاق داد نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ برآمدی مصنوعات میں تنوع پیدا کر نے پر چند مصنوعات کی ایکسپورٹ میں جولائی 2019 کے مقابلے جولائی 2020 میں اضافہ ہوا ہے،مچھلی اور اسکی مصنوعات کی ایکسپورٹ 17 ملین ڈالر سے بڑھ کر 26 ملین ڈالر ہو گئی،فوڈ تیاری کی ایکسپورٹ میں بھی 300 فیصد اضافہ ہوا،روایتی سیکٹر کے بجائے نئے سیکٹر کی ایکسپورٹ کیطرف جانا ہماری سٹریٹیجی کا اہم حصہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔