- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
سندھ میں 15 ستمبر سے تعلیمی، کاروباری اور سماجی سرگرمیاں بحال کرنے کا فیصلہ
کراچی: سندھ میں کورونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس نے 15 ستمبر سے پورے صوبے میں تعلیمی، کاروباری اور سماجی سرگرمیوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ سی سی آئی اجلاس کے فوراً بعد ہی وزیر اعظم نے 6 اگست کو اسلام آباد میں این سی سی اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں 15 ستمبر سے تعلیمی اداروں اور دیگر سمیت تمام کاروباری سرگرمیوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تاہم یہ فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی حکومتیں حتمی فیصلے لینے کے لئے اپنی ٹاسک فورس صورتحال کا جائزہ لیں گی۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اجلاس کو کورونا وائرس کی صورتحال بہتر قرار دیتے ہوئے بتایا کہ نئے کیسوں کی تعداد میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پچھلے 30 دنوں کے دوران معاملات میں کمی آرہی ہے۔ 8 جولائی کو 1782 نئے کیس رپورٹ ہوئے اور یکے بعد دیگرے یہ تعداد گھٹتی چلی گئی اور آخر کار 7 اگست 2020 کو 487 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کورونا وائرس کو ختم کردیا گیا یا اس پر قابو پالیا گیا ہے لیکن یہ ہمیں سبق سکھاتا ہے کہ وائرس اب بھی موجود ہے اور ہمیں اس کے ساتھ رہنا سیکھنا ہے جب تک کہ اس کی ویکسین تیار نہ ہوجائے۔
وزیراعلیٰ نے فیصلہ کیا کہ نیپا اور یونیورسٹی روڈ میں قائم کوویڈ 19 اسپتال کام کرتے رہیں گے لیکن ان کو مزید مضبوط بنایا جائے گا، انہوں نے پالیسی فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں کو رات 9 بجے تک کام کرنے کی اجازت ہوگی جب کہ ریستوران کے بند کرنے کا وقت رات 10 بجے تک ہوگا۔ ہفتے کے آخر میں اس میں اضافہ کیا جاسکتا ہے اور مزید کہا کہ ہمیں صبح سویرے سے شروع کرکے رات 10 بجے تک آخری وقت ختم کرکے اپنے طرز عمل کو تبدیل کرنا ہوگا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ستمبر کے پہلے ہفتے میں ہم صورتحال کا جائزہ لینے اور سماجی ، کاروباری اور تعلیمی سرگرمیوں کے آغاز کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لئے دوبارہ بیٹھیں گے۔ جب اس کی اجازت ملتی ہے تو محکمہ داخلہ سروسز کھولنے کا نوٹی فکیشن جاری کرے گا اور ایس او پیز کا اعلان بھی کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔