بھارت میں بدبخت بیٹے نے 90 سالہ کورونا کی مریضہ ماں کو جنگل میں چھوڑ دیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 8 اگست 2020
ضعیف خاتون نیم مردہ حالت میں محکمہ جنگلات کے رضاکاروں کو ملیں، فوٹو : فائل

ضعیف خاتون نیم مردہ حالت میں محکمہ جنگلات کے رضاکاروں کو ملیں، فوٹو : فائل

اورنگ آباد: بھارتی ریاست مہاراشتڑا میں ایک بیٹے نے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر اپنی 90 سالہ ماں کا علاج کرانے کے بجائے انہیں ایک چادر مین لپیٹ کر جنگل میں مرنے کے لیے اکیلا چھوڑ دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مہاراشٹرا کے شہر اورنگ آباد کے کچی گھاٹی کے جنگل میں 90 سالہ خاتون نیم مردہ میں حالت میں محکمہ جنگلات کے رضا کاروں کو ملی ہیں۔ ضعیف خاتون نے بتایا کہ کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر بیٹا مجھے جنگل میں پھینک گیا۔

محکمہ جنگلات کے رضاکاروں نے بوڑھی و نحیف ماں کو قریبی سرکاری اسپتال منتقل کیا جہاں ان کا علاج جاری ہے اور اب ان کی طبیعت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔ پولیس نے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کرکے اہل خانہ کی تلاش شروع کردی ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں جہالت اور لاعلمی کے باعث کورونا وائرس کے مریضوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے، یہاں تک کہ کورونا وائرس سے مرنے والے مریضوں کی آخری رسومات ادا کرنے سے بھی کتراتے ہیں۔ ایسی ہی ایک صورت حال میں مسلمان اہل محلہ میں دہلی میں ایک ہندو کی آخری رسومات ادا کی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔