- وزیر اعظم کا ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ
- چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں بھی بڑا اپ سیٹ ہونے کا امکان
- بلوچستان کے سینیٹ انتخابی معرکے میں حکمران اتحاد کام یاب
- کے پی کے میں تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن کا میدان مار لیا
- سندھ سے سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے زائد نشست حاصل کرلی
- جامعات کو ایچ ای سی کی نئی انڈر گریجویٹ پالیسی پر عملدرآمد سے روک دیا گیا
- یہ کتا 60 ارب روپے کے اثاثوں کا مالک ہے
- مشروم کے صحت پر مزید مثبت اثرات دریافت
- پھلوں کی تازگی اب لیزر پلازمہ سے معلوم کیجئے
- عالمی عدالت نے فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کردیں
- سینیٹ الیکشن میں حکومتی ووٹ اِدھراُدھر ہونے کی تفصیلات سامنے آگئیں
- گیلانی کی کامیابی، وزیراعظم اپنے ارکان کا اعتماد کھو چکے، فضل الرحمان
- 12ویں منزل سے گرنے والی بچی کو ’سپر ہیرو‘ نے بچالیا، ویڈیو وائرل
- گلیڈی ایٹرز کی ایونٹ میں پہلی جیت؛ سلطانز کو 22 رنز سے ہرادیا
- سینیٹ الیکشن کے پی؛ 13 ارکان اسمبلی نے بیلٹ پیپرز ضائع کردیئے
- شہباز شریف کے خلاف نیب انکوائری شروع اور اسحق ڈار کے خلاف بند کرنے کی منظوری
- کورونا میں مبتلا کوئٹہ گلیڈیئٹر کے ٹام بینٹن کا شائقین کرکٹ کے نام پیغام
- سینیٹ انتخاب؛ وزیراعظم کا خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی ارکان کی سست روی کا نوٹس
- ملک میں سونے کی قیمت میں غیرمعمولی کمی
- سندھ سینیٹ انتخابات ؛ معمر اور علیل ارکان اسمبلی کو خصوصی رعایت
کشمیر پر مؤقف کی وجہ سے بھارت سے تعلقات متاثر ہونا کوئی بڑی قیمت نہیں، مہاتیر محمد

مہاتیر بن محمد نے ٹوئٹر پر بھی کشمیریوں سے بے باکانہ اظہار یکجہتی کیا۔ (فوٹو، انٹرنیٹ)
کوالا لمپور: ملایشیاء کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لینے کے لیے عالمی برادری پر زور دیا ہے ۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق کوالالمپور میں کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کے بھارتی فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا۔
ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے خطے میں لاکھوں فوجی تعینات کررکھے ہیں اور حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والے سیاسی رہنمائوں، اختلاف رائے رکھنے والے شہریوں اور بچوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور لاک ڈائون پر سخت عملدرآمد کیلئے ٹیلی فون موبائل اور انٹرنیٹ کی خدمات پر پابندی عائد ہے۔ کشمیری بھارت کی نو لاکھ قابض فورسز کے محاصرے میں زندگی بسر کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں شہریت ترمیمی قانون اور نیشنل رجسٹر آف سیٹزن کے نفاذ سے قابض فورسز جموں وکشمیر کے شہریوں کو بدترین مظالم کا نشانہ بنارہی ہیں۔
مہاتیر بن محمد نے ٹوئٹر پر کشمیریوں سے بے باکانہ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہمیں انسانیت کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔ مجھے معلوم ہے میرے بیانات کا کیا ردعمل آئے گا تاہم خاموش رہنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس ستمبر میں سلامتی کونسل میں ان کے بیانات سے بھارت کو ملائیشیا کے پام آئل کی برآمدات متاثر ہوئی جس کا انہیں افسوس ہے تاہم ’’میں نہیں سمجھتا کہ اتنی کھلی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے کی یہ کوئی زیادہ قیمت ہے‘‘۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اب میں وزیر اعظم نہیں رہا اس لیے میں مزید بے باکی سے کشمیر کے لیے بغیر کسی مصلحت کے آواز اٹھا سکتا ہوں۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے تقریب میں خطاب کی تصویر بھی پوسٹ کی۔
ادھر وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کشمیریوں کی حمایت میں اور بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر ڈاکٹر مہاتیر محمد کا شکریہ اداکیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔