- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
اظہرعلی اوراسد شفیق سینئرزکی جانشینی کا حق ادا نہ کرسکے
لاہور: اظہر علی اور اسد شفیق اپنے سینئرز کی جانشینی کا حق ادا نہ کرسکے جب کہ یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائر منٹ کے بعد دونوں کی کارکردگی کا گراف تیزی سے نیچے آگیا۔
یونس خان اور مصباح الحق مئی 2017میں ایک ساتھ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہوئے تھے،ویسٹ انڈیز میں منعقدہ سیریز کے بعد سے دونوں کے جانشین سمجھے جانے والے اظہر علی اور اسد شفیق توقعات کا بوجھ اٹھانے میں ناکام رہے،سینئرز کے ساتھ کھیلتے ہوئے ان دونوں کی کارکردگی کا گراف بھی بلند رہا، بعد ازاں زوال کے آثار نمایاں ہوتے گئے۔
یونس خان اور مصباح الحق کی موجودگی میں اظہر علی نے 46.86کی اوسط سے 4968رنز بنائے، ان میں ایک ٹرپل سمیت 14سنچریاں شامل تھیں، گذشتہ 19میچز میں انھوں نے 27کی ایوریج سے 969رنز بنائے اس میں صرف 2تھری فیگرموجود ہیں۔
سینئرز کی موجودگی میں اسد شفیق 39.43کی اوسط سے 3431رنز جوڑنے میں کامیاب ہوئے تھے، ان میں 10سنچریاں شامل تھیں، گذشتہ 19میچز میں انھوں نے 37کی اوسط سے 1198رنز بنائے جس میں صرف 2تھری فیگر اننگز موجود ہیں،دونوں یواے ای میں بنائی گئیں۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2015میں اسد شفیق کی ایوریج 43.89بھی ہوا کرتی تھی۔اظہر علی کی مجموعی کارکردگی کا گراف گرانے میں بڑا ہاتھ ان کی بیرون ملک ناقص بیٹنگ کا بھی ہے،انھوں نے گذشتہ 3سال کے دوران ایشیا سے باہر 18اننگز میں صرف 11.77کی اوسط سے 212رنز بنائے ہیں،کسی ایک بار بھی وہ سنچری تو کیا ففٹی کا سنگ میل بھی عبور نہیں کرسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔