عرب ممالک کا اقوام متحدہ سے ایران پر اسلحے کی پابندی میں توسیع کا مطالبہ

ویب ڈیسک  پير 10 اگست 2020
ایران مسلح مداخلت سے پڑوسی ممالک میں خلفشار پیدا کر رہا ہے، خلیجی عرب ممالک (فوٹو: فائل)

ایران مسلح مداخلت سے پڑوسی ممالک میں خلفشار پیدا کر رہا ہے، خلیجی عرب ممالک (فوٹو: فائل)

تہران: خلیجی عرب ممالک کی تنظیم نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے ایران پر عائد اسلحے کی پابندی میں مزید توسیع کی جائے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چھ خلیجی عرب ممالک کی تنظیم (Gulf Cooperation Council) نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک خط لکھا ہے جس میں ایران پر اسلحہ کی پابندی میں مزید توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ خط اس وقت لکھا گیا ہے جب ایران پر اسلحے کی پابندی کی مدت کے خاتمے میں صرف دو ماہ رہ گئے ہیں۔

خلیجی ممالک نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ایران لبنان اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کو اسلحہ فراہم کرتا ہے نیز شام، بحرین، کویت اور سعودی عرب میں دہشت گرد گروپوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ ایران کے اس عمل میں ہمسائیہ ممالک میں غیر یقینی صورت حال اور امن عامہ کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔

چھ خلیج ممالک بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی اور متحدہ عرب امارات پر مشتمل تنظیم ’’جی سی سی‘‘ یعنی  گلف کوآپریشن کونسل کی جانب سے اس قبل بھی ایران پر ہمسائیہ ممالک میں مسلح مداخلت اور خطے میں اپنے اثر روسوخ میں اضافے کے لیے طاقت کے استعمال کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں تاہم ایران ان الزامات کی ترید کرتا آیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی سطح قوتوں اور اداروں کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کی وجہ سے ایران غیر ملکی ساختہ ہتھیار، جہاز، ٹینک اور دیگر جنگی ساز و سامان نہیں خرید سکتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔