لبنانی حکومت کو بیروت دھماکے کی پیشگی اطلاع ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک  منگل 11 اگست 2020
مکنہ دھماکے کی اطلاع دو ہفتے قبل قومی سلامتی کے ادارے نے ایک خط میں دی تھی، فوٹو : فائل

مکنہ دھماکے کی اطلاع دو ہفتے قبل قومی سلامتی کے ادارے نے ایک خط میں دی تھی، فوٹو : فائل

بیروت: لبنان کے قومی سلامتی کے ادارے نے صدر اور وزیراعظم کو گزشتہ ماہ ہی بندرگاہ میں موجود امونیم نائٹریٹ کے ذخیرے میں دھماکے یا دہشت گردی میں استعمال ہونے سے متعلق آگاہ کردیا تھا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے ایک اہم سرکاری دستاویز کے حصول کا دعویٰ کیا ہے جس میں ملک کے سیکیورٹی ماہرین نے صدر اور وزیراعظم کو بندرگاہ کے ڈپو میں امونیم نائٹریٹ کے ذخیرے کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ اور اس کے غلط استعمال سے متعلق خبردار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : لبنانی حکومت مظاہروں کے سامنے نہ ٹھہر سکی، وزیر اعظم مستعفی

رائٹرز کے مطابق گزشتہ ماہ کے اس دستاویز میں سیکیورٹی ماہرین نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ بیروت بندرگاہ میں 2 ہزار 750 اموںیم نائٹریٹ کے ذخیرے کو شرپسند چوری کرکے ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں استعمال کرسکتے ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ اس ذخیرے میں دھماکا ہوجائے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: بیروت دھماکا، اسرائیلی وزیراعظم اپنے دھمکی آمیز بیان سے مکر گئے

یہ رپورٹ 20 جولائی کو قومی سلامتی کے جنرل ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے صدر میشال عون اور وزیراعظم حسن دائب کو بھیجی گئی تھی۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یہ رپورٹ جنوری میں شروع کی جانے والی جوڈیشل انویسٹی گیشن کے نتائج کے خلاصے پر مشتمل ہے جس میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ان کیمیائی مادوں کو فوری طور پر محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : بیروت دھماکے سے لرز اٹھا، 78 ہلاک اور4 ہزار سے زائد افراد زخمی

واضح رہے کہ 20 جولائی کو الرٹ کے باوجود لبنانی حکومت نے کوئی اقدامات نہ کیے اور 4 اگست کو امونیم نائٹریٹ کے ذخیرے میں خوفناک دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں 135 افراد ہلاک، 5 ہزار سے زائد زخمی اور سیکڑوں گھر تباہ ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔