کراچی میں خاتون نے 3 بچوں کو زہر دے کرخودکشی کرلی

ویب ڈیسک / ساجد رؤف  منگل 11 اگست 2020
متوفی بچوں میں 8 سالہ جویریہ، 5 سالہ اریشا اور 3 سالہ باقر شامل ہیں، پولیس حکام۔ فوٹو:ایکسپریس

متوفی بچوں میں 8 سالہ جویریہ، 5 سالہ اریشا اور 3 سالہ باقر شامل ہیں، پولیس حکام۔ فوٹو:ایکسپریس

کراچی: گلشنِ حدید فیز ون میں خاتون نے 3 بچوں کو زہر دے کر خود کو پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی کے علاقے گلشن حدید فیز ون میں خاتون نے تین بچوں کو زہر دے کر خود کو پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔  پولیس کے مطابق خاتون کی شناخت 35 سالہ اسما، جب کہ بچوں کی شناخت 8 سالا جویریہ، 5 سالہ اریشا اور 3 سالہ باقر کے نام سے ہوئی ہے۔

واقعے سے متعلق ترجمان ضلع ملیر پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ گھریلوں ناچاکی کا شاخسانہ ہے، متوفہ خاتون کا شوہرعابد  بینک ملازم ہے اور اس نے ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ اس کا اپنی بیوی  اسماء سے گھریو جھگڑا چل رہا تھا، عابد علی کا کہنا ہے کہ وہ 07 اگست کو نواب شاہ گیا تھا، آج واپس گھر لوٹا تو توافسوسناک واقعے سے متعلق علم ہوا، جب کہ بچوں اور بیوی کو مردہ پایا۔

پولیس کے مطابق بچوں کی لاشیں 4 سے 5 دن پرانی ہیں، خاتون اور بچوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں، تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے اور واقعے کا ہر پہلو سے جائزہ لے رہے ہیں، جب کہ موقع سے شواہد اور پڑوسیوں کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔

دریں اثنا خاتون اسما  کے بھائی حق نواز سومرو نے جناح اسپتال کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بہن اسما پپری میں سرکاری اسکول ٹیچر تھیں، بہنوئی عابد علی اپنے چچا کے انتقال کے سبب چالیسیوں میں شرکت کے لیے نواب شاہ گئے ہوئے تھے، بہن کی شادی کو 8 سال ہوچکے ہیں، گھر میں میاں بیوی کے درمیان معمولی نوک جھوک چلتی رہتی تھی۔

انھوں نے بتایا کہ بہنوئی کا بہن سے آخری مرتبہ رابطہ پیر کو ہوا تھا  اور بہن نے بتایا تھا کہ بچے خیریت سے ہیں، بہن نے انتہائی قدم کیوں اٹھا یہ سمجھ سے بالاتر ہے؟ گھر سے کیڑے مار دوا کے تین ڈبے ملے ہیں اور بہن کی لاش لٹکی ہوئی پائی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔