- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
پنجاب میں اسکول کھلنے سے متعلق ایس اوپیزتیار
لاہور: کورونا وبا کے پیش نظرپنجاب میں تعلیمی اداروں کو کھولنے سے متعلق ایس اوپیزتیارکرلیے گئے ہیں۔
کورونا وبا کے باعث پنجاب میں محکمہ صحت کی جانب سے تعلیمی اداروں کوکھولنے سے متعلق ایس او پیز جاری کیے گئے ہیں۔ جاری ہونے والے 7 صفحات پرمشتمل ایس او پیز کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ایس او پیز کے مطابق پہلے حصے میں اسکولوں کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ اسٹاف اوربچوں کے ہاتھ دھونے کے عمل کو یقینی بنائیں گے، اگرصابن سے ہاتھ دھونے ہیں تو40 سیکنڈز اور ہینڈ سینیٹائزر استعمال کرنا ہے تو20 سیکنڈز تک اسے ہاتھوں پر لگانا ہوگا۔
طلبہ کواس متعلق آگاہی دی جائے گی کہ وہ بلاوجہ اپنے ہاتھ کسی بھی فرنیچرسمیت دیگراشیا پر نہ لگائیں اور ان ہی اصولوں پر وہ اپنے گھر میں بھی عمل پیرا ہوں۔ اسکول میں کسی کوبھی سانس کا مسئلہ درپیش ہو تو ایسے فرد کو فوری طور پرالگ کردیا جائے جب کہ اسکول میں جہاں بھی فاصلہ 6 فٹ سے کم ہوایسی کسی بھی اجتماع میں ماسک پہننے کو یقینی بنایا جائے۔
ایس او پیزمیں اسکولوں کوصبح کی اسمبلی سے روک دیا گیا ہے اسی طرح داخلی اور خارجی راستوں پر سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے لیے ایک سے زیادہ گیٹ بنانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ تعلیمی اداروں کی بسوں میں استعداد سے آدھے طلبہ کو بٹھایا جائے۔ اسی طرح ہاسٹلوں میں رہنے والے طلبہ کی تعداد 30 فیصد کم کی جائے گی کسی بھی کمرے میں دوسے زیادہ طلبا کو نہ رہنے دیا جائے۔ اسی طرح اساتذہ کوبھی تعلیم دیتے ہوئے مناسب سماجی فاصلہ اختیار کرنا ہوگا۔
اسکول میں سماجی فاصلے کی پیش نظرہرطرح کے مقابلوں پر پابندی ہوگی البتہ ٹریننگ کی غرض سے صرف کھلاڑیوں کی حد تک یہ پابندی نہیں ہو گی۔ تعلیمی اداروں کے ہاسٹلز میں اخباروں کے اسٹینڈ اور ٹی وی رومز بھی بند رہیں گے۔ نرسری اور کے جی کی کلاسز میں پلے ایریازمکمل بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسی متعلق تعلیمی ادارے کھلنے سے تین روز قبل تک تمام عمارتوں کو جراثیم کش سپرے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اسی طرح جن ہاسٹلز میں کورونا کے مریض آئسولیشن میں رکھے گئے ہیں ان کو بھی ڈس انفیکٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دوسرے حصے میں بچوں میں صحت سے متعلق بیداری پیدا کرنے کے تین حل تجویز کیے گئے ہیں۔ جس میں مجموعی صحت، ذہنی صحت اور کورونا سے متعلق آگاہی کے موضوعات کو رکھا گیا ہے۔
تعلیمی اداروں میں آنے والے طلبہ اور اساتذہ کا مکمل صحت کا ریکارڑ رکھنے کے لیے انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے خاص طور پر ایسے افراد جو کسی نہ کسی طرح سے بیماری سے متاثرہوں گے ان کا ریکارڈ تعلیمی اداروں کے پاس ہونا ضروری قراردیا گیا ہے۔
تعلیمی اداروں میں طلبہ سمیت ہرآنے والے فرد کا درجہ حرارت چیک کرنے کے عمل کو یقینی بنایا جائے گا۔ بخار یا سانس میں تکلیف جیسی علامات میں طلبا اوراساتذہ کو گھر رہنے کی تلقین کی جائے گی۔ کسی بھی تعلیمی ادارے سے 5 سے زائد ایسے کیسز نکل آئیں جن پرکورونا کا شبہ ہو تواس کی اطلاع فوری طورپرمحکمہ صحت کودی جائے گی۔
آخری حصے میں تعلیمی اداروں کو کورونا سے متعلق آگہی کے لیے وسائل بروئے کارلانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کورونا سے متعلق تمام طرح کی دستیاب معلومات آویزاں کی جائیں جب کہ ماہرین صحت کو بلا کران موضوعات پربریفنگ بھی دلوائی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔