گھر پر بچے کی پیدائش، برتھ سرٹیفیکٹ کیلیے ڈی این اے ٹیسٹ لازم

ویب ڈیسک  بدھ 12 اگست 2020
سعودی عرب میں بچے کی پیدائش پر والدین اور بچے کے ڈی این اے ٹیسٹ کے بغیر سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کیا جاتا، فوٹو : فائل

سعودی عرب میں بچے کی پیدائش پر والدین اور بچے کے ڈی این اے ٹیسٹ کے بغیر سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کیا جاتا، فوٹو : فائل

ریاض: گھر میں بچے کی ولادت پر برتھ سرٹیفکیٹ کے لیے متعلقہ ادارے نے سعودی والدین سے ڈی این اے رپورٹ مانگ لی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں بچے کا پیدائشی سرٹیفیکٹ بنانے کے خواہش مند والدین کو اُس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب متعلقہ ادارے نے اصرار کیا کہ اسپتال میں پیدائش نہ ہونے کی وجہ سے بچے کے برتھ سرٹیفیکٹ کے لیے والدین اور بچے کا ڈی این اے میچ ہونا ضروری ہے۔

نومولود کی والدہ نے مقامی جریدے الیوم سے گفتگو میں بتایا کہ زچگی سے قبل اسپتال کا ریکارڈ اور ابتدائی ویکسینشن کا کارڈ بھی موجود ہے مگر ادارہ قومی شہریت کی جانب سے پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جارہا اور نہ ہی فیملی کارڈ میں اندراج کیا گیا۔

بچے کے والد کا کہنا تھا کہ بچے کی پیدائش کے لیے اسپتال میں اندراج کیا گیا تھا لیکن زچگی کے وقت کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسپتال جانا ممکن نہیں رہا، قریبی اسپتال لے کر گئے تاہم انہوں نے کیس لینے سے منع کردیا جس کی وجہ سے بچے کی ولادت گھر ہی میں کرانا پڑی۔

اس حوالے سے قومی ادارہ برائے شہریت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسپتال کے پیدائشی سرٹیفکیٹ کے بغیر کسی کو قومی پیدائشی سرٹیفیکٹ جاری نہیں کر سکتا۔ اگر بچے کی ولادت گھر میں ہوئی ہے تو والدین اور بچے کے ڈی این اے میچ ہونے کے بعد ہی سند جاری کی جا سکتی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔