وزیراعظم کے کوروناامدادی پیکج سے 540 ارب روپے استعمال نہ ہونے کا انکشاف

ارشاد انصاری  بدھ 12 اگست 2020
اقتصادی رابطہ کمیٹی میں کئی دیگر اہم فیصلے بھی کیے گئے۔(فوٹو، فائل)

اقتصادی رابطہ کمیٹی میں کئی دیگر اہم فیصلے بھی کیے گئے۔(فوٹو، فائل)

 اسلام آباد: کورونا وائرس سے متاثرین کیلئے گزشتہ مالی سال کے دوران اعلان کردہ 1250 ارب روپے کے وزیراعظم امدادی پیکج کے 540 ارب روپے استعمال نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پروسیجرل شرائط کی وجہ سے کورونا وائرس کے متاثرین کے لیے مختص کردہ وزیر اعظم کے 1250 ارب رپوے کے امدادی پیکج مین سے 540 ارب روپے استعمال نہیں ہوسکے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے وزیراعظم امدادی پیکج کے باقی بچ جانے والے 540 ارب روپے رواں مالی سال کے دوران استعمال کرنے کیلئے ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی ہے۔ علاوہ ازیں سارک کویڈ 19 ایمرجنسی فنڈز کیلئے اضافی 3 ملین ڈالرز کی فراہمی کی منظوری دی گئی ہے۔

’’روز ویلیٹ ہوٹل کے لیے مالی امداد کی فراہمی‘‘  

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت ای سی سی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں روز ویلٹ ہوٹل نیو یارک کو مالی امداد کی فراہمی کی اصولی منظوری سی گئی۔  اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق روز ویلٹ ہوٹل کے قرض اور سود کی مد میں ادائیگیوں کیلئے 105 ملین ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے لیے بانڈز کا جاری

وزارت خزانہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے پائیدار ترقی کےپروگرام کیلئے 8 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کرنے کی سمری بھی منظور کر لی جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کو آف شور بانڈز کے اجرا کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق بانڈز مارکیٹ کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے جاری کیے جائیں گے۔

زیر التوا فنڈز کا اجرا  

ای سی سی کی جانب سے علاوہ ازیں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ٹیکس دہندگان کے سال 2013 سے زیر التواءپانچ کروڑ روپے مالیئت تک کے انکم ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو 40 ارب روپے فراہم کرنے کی بھی منظوری دیدی ہے جس کیلئے خزانہ ڈویژن فنڈز کا بندوبست کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔