- موٹر وے پولیس اہل کار کو کچلنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
کورونا وائرس: ایک اور ویکسین کے ابتدائی تجربات کامیاب
نیویارک: امریکا میں ایک اور کورونا وائرس ویکسین کے ابتدائی طبّی تجربات کامیابی سے مکمل ہوچکے ہیں۔ یہ تجربات 45 صحت مند افراد پر کیے گئے جن کی عمریں 18 سے 55 سال کے درمیان تھیں۔
یہ ویکسین بین الاقوامی ادویہ ساز کمپنی ’’فائزر‘‘ نے ایجاد کی ہے جبکہ اس کی تیاری میں جدید ترین ’’آر این اے جین ٹیکنالوجی‘‘ استعمال کی گئی ہے۔
تحقیقی جریدے ’’نیچر‘‘ کے تازہ شمارے میں اس حوالے سے شائع شدہ تفصیلات کے مطابق، اس ویکسین کو BNT162b1 کا عارضی نام دیا گیا ہے اور طبّی تجربات میں شریک افراد کو اس کی دو خوراکیں دی گئیں جو بالترتیب 10 مائیکروگرام، 30 مائیکروگرام اور 100 مائیکروگرام کی مقداروں میں تھیں۔
اسے تیار کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین اس لیے بہت مؤثر ہے کیونکہ یہ ایک خاص قسم کے آر این اے پر مشتمل ہے جسے ’’پیغام رساں آر این اے‘‘ (mRNA) کہا جاتا ہے۔
جینیاتی انجینئرنگ کی مدد سے ایک مخصوص ساخت میں بنایا گیا یہ پیغام رساں آر این اے انسانی جسم میں ناول کورونا وائرس کے خلاف فوری مدافعت پیدا کرتا ہے اور جب بھی یہ وائرس متعلقہ فرد پر حملہ کرتا ہے تو اس کے جسم کا مدافعتی نظام فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے اس حملے کو ناکام بنا دیتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: آکسفورڈ کی کورونا ویکسین کے ابتدائی تجربات امید افزا ثابت
اب تک اس ویکسین کی پہلے اور دوسرے مرحلے کی طبّی آزمائشیں مکمل ہوچکی ہیں۔ ابتدائی اور محدود نوعیت کی طبّی آزمائشوں کے نتائج خاصے امید افزا ہیں کیونکہ جن افراد کو اس ویکسین کی زیادہ مقدار والی خوراک دی گئی تھی، ان کے مدافعتی نظام بھی کورونا وائرس کے خلاف اتنے ہی مضبوط ہوگئے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: کورونا وائرس ویکسین: امید کی کرن
یہ ویکسین لگوانے والے رضاکاروں میں کورونا وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی مقدار، قدرتی طور پر اس بیماری کو شکست دینے والے افراد کے مقابلے میں 1.9 سے 4.6 گنا تک زیادہ دیکھی گئیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: روس میں پہلی کورونا ویکسین تیار، صدر کی بیٹی کو پہلا ٹیکہ لگایا گیا
اگرچہ یہ ابتدائی کامیابیاں بہت امید افزا ہیں لیکن ابھی تیسرے مرحلے کی طبّی آزمائشیں باقی ہیں جن کے دوران یہ ویکسین ہزاروں افراد پر انتہائی احتیاط سے آزمائی جائے گی۔ اگر اس مرحلے میں بھی یہ ویکسین کامیابی سے ہم کنار ہوئی تو پھر امید ہے کہ امریکی ادارہ برائے غذا و دوا (ایف ڈی اے) بہت جلد اسے بڑے پیمانے پر استعمال کےلیے منظور بھی کر لے گا۔
واضح رہے کہ اگر یہ ویکسین واقعتاً کامیاب ثابت ہوگئی تو پھر ویکسین سازی کی یہی تکنیک دیگر امراض کی مؤثر ویکسین بنانے میں بھی آزمائی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔