- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
لبنانی پارلیمنٹ نے ایمرجنسی نافذ کرکے فوج کو وسیع اختیارات دے دیے
بیروت: لبنان کی پارلیمنٹ نے ملک میں ہنگامی حالات کے نفاذ اور فوج کے لیے وسیع اختیارات کی منظوری دے دی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جمعرات کو پارلیمنٹ نے بیروت میں ہونے والے قیامت خیز دھماکے کے بعد ملک میں پھوٹنے والے مظاہروں کے بعد پیدا ہونے والے غیر معمولی حالات میں ملک میں ہنگامی حالات کے نفاذ اور فوج کے لیے وسیع انتظامی اختیارات کی منظوری دی۔
بیروت دھماکے کے بعد لبنان کی کابینہ نے ملک میں دو ہفتے کے لیے ایمرجینسی نافذ کی تھی جب کہ پارلیمنٹ نے اس میں 8 روز کی توسیع کرکے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔ ہنگامی حالات کے نفاذ کے بعد فوج تقریر و تحریر، اجتماع اور سیکیورٹی سے متعلق شبہات کی بنیاد پر کسی کو بھی گرفتار کرنے کی مجاز ہوگی۔ علاوہ ازیں عدالتی نظام کی جگہ فوجی عدالتیں لے لیں گی۔
یہ خبر بھی پڑھیے: لبنانی حکومت مظاہروں کے سامنے نہ ٹھہر سکی، وزیر اعظم مستعفی
پارلیمنٹ کے نو ارکان کے مستعفی ہونے کے بعد 119 اراکین میں سےصرف ایک نے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ اس موقعے پر اسپیکر نبیہ بیری نے کہا کہ فوج نے ابھی تک آزادی اظہار پر قدغن نہیں لگائی ہے یہ احتجاج کی گنجائش باقی رکھے گی۔
دوسری جانب مظاہرین اور مقامی فورسز کے مابین تصادم کے واقعات میں 728 افراد زخمی ہوچکے ہیں اور 12 صحافیوں پر حملے ہوچکے ہیں جن میں سے 4 صحافیوں پر فوجی اہل کاروں کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ بیروت میں ہونے والے تباہ کُن دھماکے بعد لبنان میں عوامی احتجاج اور سیاسی بے چینی عروج پرپہنچ چکی ہے اور 10 اگست کو وزیر اعظم حسن دیاب اپنی کابینہ سمیت مستعفی ہوچکے ہیں۔ حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے نافذ کی گئی ایمرجینسی 21 اگست تک برقرار رہے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔