روزگار اسکیم؛ 12 لاکھ ملازمین کے لیے 125 ارب کے قرضوں کی منظوری دی گئی

ارشاد انصاری  جمعـء 14 اگست 2020
اسکیم کا مقصد صنعتی و کاروباری اداروں کے ملازمین کو بے روزگاری سے بچانا ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان  (فوٹو: فائل)

اسکیم کا مقصد صنعتی و کاروباری اداروں کے ملازمین کو بے روزگاری سے بچانا ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی روزگار اسکیم کے تحت مختلف بینکوں نے 125.9 ارب روپے کے قرضوں کی منظوری دے دی جس سے 12 لاکھ سے زیادہ کارکنوں کو تنخواہیں ادا کی جا سکیں گی۔

اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق روزگار اسکیم کا مقصد صنعتی و کاروباری اداروں میں کام کرنے والے کارکنوں کو کووڈ 19 کے منفی اثرات سے تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کے روزگار کو محفوظ بنا کر بے روزگاری سے بچانا ہے۔

ایس بی پی کے مطابق 10 جولائی 2020ء تک مختلف بینکوں کی جانب سے 2068 اداروں کی جانب سے روزگار اسکیم کے تحت قرضہ کے حصول کی درخواستوں کی منظوری دی گئی اور منظور شدہ قرضہ جات کی کل مالیت 125.9 ارب روپے ہے جس سے ان اداروں کے 12 لاکھ سے زیادہ کارکنوں کو تنخوہیں ادا کی جائیں گی۔

روزگار اسکیم کے آغاز کے بعد بڑی تعداد میں کاروباری و صنعتی اداروں نے قرضہ حاصل کرنے کے لیے رجوع کیا تھا اور اسٹیٹ بینک کی کاوشوں سے قرضوں کی فراہمی کے عمل میں تیزی لائی گئی۔

آغاز میں قرض منظوری کا عمل سست تھا اور اپریل 2020ء کے اختتام تک صرف 18 فیصد درخواستوں کی منظوری دی جاسکی تھی تاہم ایس بی پی کے اقدامات سے 10 جولائی 2020ء تک روزگار اسکیم کے تحت قرض حاصل کرنے کی کل درخواستوں کے 76 فیصد کے مساوی درخواستوں کی منظوری ہوچکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق منظور شدہ مجموعی قرضوں میں سے 31 ارب روپے کے قرضہ جات 1449 ایس ایم ایز اور چھوٹے کاروباری اداروں کو فراہم کیے جا رہے ہیں جس سے 2 لاکھ 80 ہزار 437 کارکنوں کے روزگار کو تحفظ حاصل ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔