سلپ کیچنگ؛ پاکستان نے تمام ٹیموں کو پیچھے چھوڑ دیا

عباس رضا  ہفتہ 15 اگست 2020
تسلسل کے ساتھ چانسز گنوانے والی انگلش ٹیم ٹاپ 10سے باہر۔ فوٹو : گیٹی

تسلسل کے ساتھ چانسز گنوانے والی انگلش ٹیم ٹاپ 10سے باہر۔ فوٹو : گیٹی

 لاہور:  سلپ کیچنگ میں پاکستان نے تمام ٹیموں کو پیچھے چھوڑ دیا جب کہ ٹیم نے2018کے اوائل سے اب تک 89 فیصد مواقع کارآمد بنائے۔

انگلینڈ کے سلپ فیلڈرز میں بین اسٹوکس، جو روٹ، ڈوم سبلی اور روری برنز شامل ہیں،ان میں سے اسٹوکس کو سب سے زیادہ قابل بھروسہ شمار کیا جاتا رہا لیکن رواں سیزن انھوں نے 4کیچز ڈراپ کیے ہیں، آل راؤنڈر فیملی مسائل کی وجہ سے ساؤتھمپٹن میں دونوں ٹیسٹ میچز کیلیے دستیاب نہیں لیکن جمعرات کو برنز اور سبلی نے کیچز چھوڑ کر عابد علی کو 2 چانسز دیے، تسلسل کے ساتھ مواقع گنوانے والا انگلینڈ ٹاپ 10میں بھی شامل نہیں، حیران کن طور سلپ کیچنگ میں پاکستان کا ریکارڈ خاصا بہتر ہوگیا۔

2018 کے اوائل سے اب تک ٹیم نے 89فیصد کیچز لیے ہیں،نیوزی لینڈ88فیصد تناسب کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے،جنوبی افریقہ 87فیصد کیچز لیتے ہوئے تیسری پوزیشن پر رہا، آسٹریلیا 84، سری لنکا82، بھارت78، ویسٹ انڈیز 77، افغانستان75، زمبابوے75، آئرلینڈ 73فیصد تناسب کے ساتھ ٹاپ 10میں شامل ہیں، انگلینڈ 73اور بنگلہ دیش 69فیصد کیچز کے ساتھ آخری 2 ٹیمیں ہیں۔

انگلینڈ کی سلپ فیلڈنگ کے حوالے سے بین اسٹوکس پہلے ہی تنقید کی زد میں تھے،سابق ٹیسٹ کرکٹ مائیکل ایتھرٹن نے ایک خامی کی بھی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ فیلڈرز کو بہت قریب کھڑے کرنے کا نقصان ہے،وہ دوسرے کی جانب آنے والے کیچ کی کوشش میں غلطی کربیٹھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔