سینیٹ کمیٹی نے جسٹس رٹائرڈ جاوید اقبال کو طلب کرلیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 اگست 2020
سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا سارنگ جویو اور حیات بلوچ کا اٹھانے کا فیصلہ

سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا سارنگ جویو اور حیات بلوچ کا اٹھانے کا فیصلہ

 لاہور: سینیٹ قائمہ کمیٹی نے جبری گمشدگیاں اور ماورائے عدالت قتل کے معاملے پر چیئرمن مسنگ پرسن کمیشن جسٹس رٹائرڈ جاوید اقبال کو طلب کرلیا۔

سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی زیر صدارت سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا پیر کو اجلاس ہوگا جس میں سارنگ جویو کے اغوا پر آئی جی سندھ اور چیئرمن مسنگ پرسنز کمیشن بریفنگ دیں گے جبکہ چمن سرحد کا واقعہ بھی قائمہ کمیٹی میں اٹھایا جائے گا۔

سینیٹر مصطفی کھوکھر نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ میں عدلیہ کی ناکامی مایوس کن ہے، تربت میں ایف سی کے ہاتھوں طالب علم حیات بلوچ کا سفاکانہ قتل اور ماورائے عدالت قتل ناقابل قبول ہیں، آئی جی ایف سی کو بھی 27 اگست کو کمیٹی میں طلب کیا گیا ہے ، عدالتوں کو جاگنا ہوگا اور انہیں جو کرںا چاہئے وہ کام کرنا ہوگا۔

مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ عدالتوں کو سازشوں کا اکھاڑہ بننے کے بجائے شہری حقوق کا تحفظ کرنا چاہئے۔

قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری نے انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے کارکن سرنگ جویو کے لاپتہ ہونے کے معاملے کے حوالے سے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو سندھ میں اجلاس بلانے اور سارنگ جویو کی گمشدگی کا معاملہ اٹھانے کی درخواست کی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے امید ظاہر کی کہ سینیٹ انسانی حقوق کی قائمہ کمیٹی کا آئندہ اجلاس سندھ میں ہوگا اور وہ سندھ میں لاپتہ افراد کے معاملے کو اٹھائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔