پاکستانی ہندوؤں کے قتل کا مقدمہ بھارتی وزیر داخلہ کے خلاف درج کیا جائے، پاکستانی ہندوبرادری

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 اگست 2020
پاکستانی ہندو برادری کی جانب سے کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔(فوٹو، آنلائن)

پاکستانی ہندو برادری کی جانب سے کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔(فوٹو، آنلائن)

کراچی: بھارت میں 11 پاکستانیوں کے مبینہ قتل کے خلاف ہندو برادری کی جانب سے کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا گیا اور مظاہرین نے واقعے کو قتل قرار دیتے ہوئے بھارتی وزیرِ داخلہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کردیا۔

احتجاجی مطاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھائے بھارتی حکومت، وزیراعظم نریندر مودی اور اس کی جارحانہ پالیسیز کے خلاف شدید نعرے بازی کی، اس موقع پر احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت میں 11 ہندو پاکستانیوں کے قتل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، ہمارا مقصد بھارت میں ہندو پاکستانیوں کے مبینہ قتل کے معاملے کو دنیا کے سامنے لانا ہے۔

ہندو برادری کے افراد کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کررہے ہیں(فوٹو، اسٹاف)

ہندو برادری کے افراد کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کررہے ہیں(فوٹو، اسٹاف)

یہ بھی پڑھیں : بھارت میں ایک ہی خاندان کے 11 پاکستانی ہندو تارکین وطن کی پُراسرار موت

ان کا کہنا تھا کہ قتل کا مقدمہ بھارتی وزیرِ داخلہ امِت شاہ کے خلاف درج کیا جائے، واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائے اور حقائق دنیا کے سامنے لائے جائیں، بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی اور کشمیر میں جاری مظالم کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔

hindu-community-2

قبل ازیں پاکستان ہندو کونسل اور آل پاکستان ہندو پنچائیت نے بھی بھارتی شہر جودھ پور میں 11 پاکستانی ہندو شہریوں کی پرسرار ہلاکت پر بھارتی حکومت سے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔