- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
زندگی کے راز چھپائے سونے سے قیمتی شہابیہ
کوسٹاریکا: گزشتہ برس 23 اپریل کو آسمان سے زمین پر گرنے والے نایاب ترین شہابئے پر اب ایک سال بعد تفصیلی رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس خوبصورت شہابئے کو جس درجے میں شامل کیا گیا ہے وہ کاربونیشیئس کونڈرائٹس کہلاتے ہیں اور اپنے اندر زندگی کے بہت سے راز چھپائے ہوتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ یہ شہابیہ سونے چاندی سے بھی قیمتی ہے اور سائنسدانوں کے لیے غیرمعمولی اہمیت رکھتا ہے۔ اس طرح کے بعض شہابیوں میں پانی کے آثار یا پھر نامیاتی مرکبات بھی موجود ہوسکتے ہیں۔ اس طرح ابتدائی نظامِ شمسی، اس کے ارتقا اور خود زندگی کے ظہور پر روشنی ڈالی جاسکتی ہے۔
خیال ہے کہ ایک واشنگ مشین کی جسامت کا شہابِ ثاقب ہماری زمینی فضا میں داخل ہوا اور عین کوسٹا ریکا کے اوپر ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا۔ اس کا ایک ٹکڑا سائنسدانوں کے ہاتھ لگا ہے اور گزشتہ ایک برس سے اس کامطالعہ جاری تھا۔ خیال ہے کہ کچھ ساڑھے چار ارب سال قبل ایسا ہی کوئی پتھر زمین پر گرا اور شاید اس سے زندگی کا اولین ظہور ہوا ہوگا۔
ابتدائی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اس میں کیلشیئم اور ایلمونیئم کی بڑی مقدار موجود ہے۔ کہا جاتا ہے کہ نظامِ شمسی کی گرم طشتری جب ٹھنڈی ہورہی تھی تو یہ دونوں عناصر پیدا ہوئے تھے۔ انہیں دیکھ کر اس وقت نومولود سورج کا اندازہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب شہابئے میں کیلسائٹ کی معمولی مقدار بھی موجود ہے۔ اس میں بعض نامیاتی مرکبات، گارا اور نظامِ شمسی سے پہلے کے کسی اور ستارے کی باقیات بھی موجود ہیں۔
اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ ایک غیرمعمولی دریافت ہے جس میں مزید حقائق پوشیدہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔