عمر اکمل کیخلاف اپیل بے وقت کی راگنی قرار

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 21 اگست 2020
لائیو اسٹریمنگ کیس میں تو اتنی تیزی نہیں دکھائی گئی،اقبال محمد علی۔ فوٹو: فائل

لائیو اسٹریمنگ کیس میں تو اتنی تیزی نہیں دکھائی گئی،اقبال محمد علی۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  اقبال محمد علی نے عمر اکمل کیخلاف عالمی ثالثی عدالت میں اپیل کو بے وقت کی راگنی قرار دے دیا جب کہ رکن قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ لائیو اسٹریمنگ کیس میں تو اتنی تیزی نہیں دکھائی گئی،۔

بکیز کی جانب سے رابطے کی اطلاع بورڈ کو نہ کرنے پر عمر اکمل کو ڈسپلنری پینل کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ فضل میراں چوہان نے 3 سال پابندی کی سزا سنائی تھی، کرکٹر کی جانب سے اپیل دائر کیے جانے پر آزاد ایڈجوڈیکیٹر جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر نے ہمدردانہ بنیادوں پر سزا کی مدت 18 ماہ کردی۔

پی سی بی نے کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں سزا میں کمی کے خلاف اپیل دائر کی تھی، اس کے بعد عمر اکمل نے بھی رجوع کرلیا تھا،اس میں پی سی بی، آزاد ایڈجوڈیکیٹر اور اینٹی کرپشن ٹریبیونل کو فریق بنایا گیا، کرکٹرکے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سزا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے، عمراکمل کو دفاع کا موقع نہیں دیا گیا۔

نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی نے کہا کہ عمر اکمل سے قبل بھی کرکٹرز کو سزائیں ہوئی ہیں، ان کیخلاف عالمی ثالثی عدالت میں کیوں نہیں گئے، پی ایس ایل میچز کی لائیو اسٹریمنگ پر جوا کرایا گیا، وہ وقت تھا کہ پی سی بی عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاتا لیکن کہا گیا کہ اخراجات زیادہ ہوں گے، اگر دیگر کھلاڑیوں کو سبق سکھانا ہی چاہتے تھے تو عمر اکمل کو تاحیات پابندی کی سزا دے دیتے،عالمی ثالثی عدالت نے اگر پوچھا کہ سہولت کار کون تھا،کس بکی نے اکسایا تو پی سی بی کو سب نام سامنے لانا پڑیں گے۔انھوں نے کہا کہ آئی پی سی کی آئندہ میٹنگ میں اس حوالے سے سوال اٹھایا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔