کراچی میں موسلادھار بارش سے کئی علاقے زیر آب، بجلی گرنے اور کرنٹ سے 4 افراد ہلاک

ویب ڈیسک  جمعـء 21 اگست 2020
گرج چمک کے ساتھ تیز بارشوں کا سلسلہ دو روز تک جاری رہے گا

گرج چمک کے ساتھ تیز بارشوں کا سلسلہ دو روز تک جاری رہے گا

 کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر موسلا دھار بارش ہوئی جس کے سبب مختلف علاقے زیر آب آگئے، مختلف علاقوں میں بجلی بند ہوگئی جب کہ بجلی گرنے سے دو اور کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

ایکسپریس کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں سرجانی، نیو کراچی، نارتھ کراچی، سخی حسن، حیدری، ناظم آباد، لانڈھی، کورنگی، فیڈرل بی ایریا، شاہ لطیف ٹاؤن، بن قاسم، قائد آباد سمیت مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی۔

کئی علاقے زیر آب

نکاسی آب کے موثر انتظامات نہ ہونے کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا۔ شادمان ٹاؤن کے اطراف میں صورتحال خوف ناک ہوگئی۔ علاقہ مکینوں کے مطابق تمام رہائشی آبادی زیر آب آگئی ہے۔

سب سے زیادہ خراب صورتحال سرجانی ٹاؤن میں ہوئی جہاں 185 ملی میٹر بارش ہونے سے گھروں میں پانی داخل ہوگیا، سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، لوگوں کا لاکھوں روپے مالیت کا فرنیچر اور دیگر سامان پانی کے سبب خراب ہوگیا، امدادی اداروں اور رضا کاروں نے کئی جگہ پر لوگوں کو پانی کے ریلے سے بچایا جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

بجلی گرنے اور کرنٹ سے ہلاکتیں

میمن گوٹھ کے علاقے میں آسمانی بجلی گرنے سے دو نوجوان ہلاک ہوگئے۔ ڈاکس کے علاقے مچھر کالونی میں کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔ اسی طرح اورنگی ٹاؤن کے علاقے مومن آباد میں کرنٹ لگنے سے 32 سالہ نوید ولد عبدالرحیم جاں بحق ہوگیا۔

سب سے زیادہ بارش سرجانی میں ریکارڈ

محکمہ موسمیات کے مطابق  سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں 185 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ نارتھ کراچی میں 106.4 ملی میٹر، ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباد میں 106، گلشن حدید میں 84 ملی میٹر، مسرور بیس میں 54 ملی میٹر، جوہر اور یونیورسٹی روڈ میں 28.2، لانڈھی میں 25 ملی میٹر، پی اے ایف فیصل بیس میں 22 ملی میٹر، جناح ٹرمینل میں 20.8، صدر 20 ملی میٹر، اولڈ ائرپورٹ 14.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

کئی اسپتالوں میں پانی داخل ہوگیا

شہر کے مختلف سرکاری اسپتالوں میں نکاسی آب اور صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے سبب اسپتالوں کے مختلف وارڈز میں پانی جمع ہوگیا۔ سول اسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میں برساتی پانی داخل ہوگیا، شعبہ ایمرجنسی میں زیر علاج خواتین مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایمرجنسی کا کچھ حصہ مریضوں سے خالی کروالیا گیا۔ وارڈ میں صفائی نہ ہونے کے باعث فرش پر کیچڑ پانی جمع ہوگیا جب کہ ایمرجنسی کی صورت حال میں آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیراعلیٰ کا کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ

بارش رکتے ہی وزیر اعلی سندھ نے وزرا کے ہمراہ کراچی کا تین گھنٹے کا دورہ کیا۔ نالوں کا معائنہ کیا اور انتظامیہ کو حکم دیا کہ چار گھنٹے دیتا ہوں تمام متاثرہ علاقوں سے پانی نکالا جائے۔ وزیر اعلی نے ضلع سینٹرل سے دورہ شروع کیا اور  گجر نالہ، کے ڈی اے چورنگی، مکا چوک، لیاقت آباد، کریم آباد اور دیگر علاقوں تک گئے۔ وزیر تعلیم سعید غنی، سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضی وہاب اور دیگر اعلی حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔

10  برس سے کراچی کے مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، مراد علی شاہ

میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ دو روز قبل ایک وفاقی وزیر نے ٹیبل بجا کر کہا تھا کہ ہم نے نالے صاف کیے لیکن پھر نالے چوک ہوگئے، گزشتہ 10 برس سے ہم کراچی کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وفاقی حکومت سے کم فنڈز ملنے کی وجہ سے ہم نے ورلڈ بینک سے رقم لی۔ انہوں ںے مزید کہا کہ  کراچی کی طرح حیدرآباد میں بھی تیز بارشیں ہوئی ہیں وہاں بھی مسائل ہیں۔

تھرپارکر میں 4 افراد جاں بحق

تھرپارکر سمیت سندھ بھر میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی۔ تھرپارکر میں آسمانی بجلی گرنے سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔

واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ بھر میں گرج چمک کے ساتھ تیزبارشوں کا سلسلہ دو روز تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔