- خواجہ آصف کو لاڈلےکی خواہش پر گرفتارکیا گیا، سعد رفیق
- پہاڑی تیندوے کے حملے سے ایبٹ آباد کا نوجوان ملک ریاض زخمی
- نواب شاہ میں دھند کے باعث متعدد گاڑیاں ٹکرا گئیں، 3 افراد جاں بحق
- واٹس ایپ پالیسی میں تبدیلی موخر؛ فواد چوہدری نے فیصلہ درست قراردیدیا
- 15 سالہ لڑکے کی فائرنگ سے بڑے بہن بھائی قتل اور ماں زخمی
- افغانستان میں ججز کی گاڑی پر حملہ، دو خواتین ہلاک
- وزیراعظم کے کرپشن کےخلاف جہاد سے قوم کرپٹ لٹیروں کی چیخیں سن رہی ہے، فردوس عاشق
- حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب
- کراچی میں موجود جنوبی افریقا کے تمام کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ منفی آگئے
- غیر قانونی تعمیرات، درخواست پر عبوری حکم نامہ جاری
- جنوبی افریقہ کیخلاف ہوم ٹیسٹ سیریز
- خوش آمدید جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم
- علیم ڈار کے دل کی مراد پوری ہونے کا وقت قریب
- حارث رؤف کی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت جلد بازی قرار
- دلبر حسین نے پی ایس ایل کے ذریعے قومی ٹیم میں شمولیت کوہدف بنالیا
- پاکستان کپ؛ رنز کی بہتی گنگا میں سب ہاتھ دھونے لگے
- جنوبی افریقی کرکٹرپاکستان میں سیکیورٹی انتظامات سے متاثر
- پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ چیلنج
- عمرکوٹ؛ پی ایس 52 ضمنی الیکشن کیلیے پولنگ کل ہوگی
- 2020ء پاکستان اسٹاک مارکیٹ باؤنس بیک میں کامیاب
آسٹریلیا میں کھدائی کے دوران خام سونے کے دو پتھر دریافت

ساڑھے تین کلو وزنی پتھروں کی مالیت ڈھائی لاکھ امریکی ڈالر سے زیادہ ہے، فوٹو : ڈسکوری چینل


پرتھ: جنوبی آسٹریلیا میں سونے کے متلاشی دو افراد کو کھدائی کے دوران 2 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر کی مالیت کے خام سونے کے دو ٹکڑے ملے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق سونے کی کھوج میں مصروف عمل مہم جو برینٹ شینن اور ایتھن ویسٹ کو اپنی محنت کا ثمر مل گیا۔ ان دونوں نے سونے کے ذخائر کے لیے مشہور ریاست وکٹوریا کے قصبے تارناگلا میں یہ مہم سر کی۔ اس مہم کو ڈسکوری چینل کے ٹی وی شو ’’ اوزی گولڈ ہنٹرز‘‘ میں دکھایا گیا۔
برینٹ شینن اور ایتھن ویسٹ نے سونے کے جو دو ٹکڑے دریافت کیے وہ پہلی نظر میں سنہرے پتھر لگتے ہیں اور دونوں کا مجموعی وزن ساڑھے تین کلو کے لگ بھگ ہے جس کی مالیت ڈھائی لاکھ امریکی ڈالر بنتی ہے۔
سونے کو تلاش کرنے والے مہم جو ایتھن ویسٹ نے سی سی این کو بتایا کہ اپنی معلومات اور تجربے کی مدد سے اس علاقے میں کھدائی کی اور دھاتوں کی کھوج کے لیے استعمال ہونے والے آلے ’’ میٹل ڈیٹیکٹرز‘‘ کی مدد سے سونا ڈھونڈنا شروع کیا اور حیران کن طور پر ایک ہی دن میں دو بڑے ٹکڑے دریافت کرنے میں کامیاب رہے۔
آسٹریلیا کے قصبے تارناگلا میں رہائش پذیر اکثر افراد سونے کے متلاشی ہیں جو دیگر ممالک سے آکر یہاں آبسے ہیں جب کہ یہاں سونے کی باضابطہ کان کنی 1850 میں شروع ہوئی اور یہ آج ملک ایک اہم شعبہ بن چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔