چکوترے اور صنوبر سے حاصل شدہ، ماحول دوست کیڑے مار دوا

ویب ڈیسک  اتوار 23 اگست 2020
نُوٹ کیٹون نامی یہ مرکب ایسے کیڑوں کو بھی ہلاک کرسکتا ہے جو دوسری حشرات کش دواؤں سے بھی نہیں مرتے۔ (فوٹو: فائل)

نُوٹ کیٹون نامی یہ مرکب ایسے کیڑوں کو بھی ہلاک کرسکتا ہے جو دوسری حشرات کش دواؤں سے بھی نہیں مرتے۔ (فوٹو: فائل)

واشنگٹن: چکوترے کے چھلکے اور صنوبر کے درخت میں پائے جانے والے ایک خاص مرکب ’’نُوٹ کیٹون‘‘ سے تیار کردہ ایک نئی اور ماحول دوست کیڑے مار دوا امریکا میں استعمال کےلیے منظور کرلی گئی ہے۔

یہ دوا طبّی تحقیق کے امریکی ادارے ’’سی ڈی سی‘‘ نے تیار کی تھی جبکہ ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی ’’ای پی اے‘‘ نے چند دن پہلے اسے محفوظ قرار دیتے ہوئے عمومی استعمال کےلیے منظور بھی کرلیا ہے۔

نُوٹ کیٹون وہ عام نامیاتی مرکب ہے جو چکوترے (گریپ فروٹ) کی مخصوص خوشبو کی وجہ بنتا ہے جبکہ یہ صنوبر کے درختوں میں بھی پایا جاتا ہے۔

اگر یہ کم مقدار میں استعمال کیا جائے تو مچھروں، پسوؤں اور کھٹملوں کو بھگانے کا کام کرتا ہے جبکہ اسی مرکب کی زیادہ مقدار ان کے علاوہ دوسری کئی اقسام کے کیڑوں کو موت کے گھاٹ اتار سکتی ہے۔

اس طرح نُوٹ کیٹون مختلف کیڑے مکوڑوں سے ہونے والی بیماریوں کا پھیلاؤ بھی کم کرسکتا ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ نُوٹ کیٹون ایسے کیڑوں کو بھی ہلاک کرسکتا ہے جو ڈی ڈی ٹی، پائریتھرائیڈز اور دوسری حشرات کش دواؤں سے بھی نہیں مرتے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نُوٹ کیٹون کو ہاتھ دھونے والے صابن میں بھی شامل کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ انسان کےلیے بے ضرر ہے۔

علاوہ ازیں، اسی صابن کو پانی میں حل کرکے متاثرہ مقام پر اس کا چھڑکاؤ بھی کیا جاسکتا ہے، تاکہ کیڑے مکوڑے وہاں سے دور رہیں اور جو کیڑے اس جگہ موجود ہوں، وہ اس مرکب کا سامنا ہونے پر مر جائیں۔

اگرچہ اس وقت بھی لیمن گراس اور پودینے کے تیل کے علاوہ سٹرونیلا جیسے قدرتی مرکبات بھی کیڑے مکوڑوں کو دور رکھنے میں استعمال ہورہے ہیں مگر ان کا اثر جلد ہی ختم ہوجاتا ہے۔ اس کے برعکس، نُوٹ کیٹون کے اثرات ایک گھنٹے کے بعد بھی برقرار رہتے ہیں۔

اگلا مرحلہ اس مرکب کو استعمال کرتے ہوئے کیڑے مکوڑے بھگانے اور مارنے والی مصنوعات کی تیاری کا ہے، جس کےلیے مختلف اداروں نے رابطے شروع کردیئے ہیں۔

قوی امکان ہے کہ اس بارے میں کوئی معاہدہ جلد ہی طے پا جائے گا اور آئندہ برس کسی بھی وقت نُوٹ کیٹون سے تیار کردہ ’’دافع حشرات‘‘ اور ’’حشرات کش‘‘ قسم کی مصنوعات مارکیٹ میں دستیاب ہوں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔