- وزیر اعظم کی وزیر اعلیٰ پنجاب کو اراکین اسمبلی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
- حکومتی وفد الیکشن کمیشن پہنچ گیا، قابل شناخت سینیٹ بیلٹ چھاپنے کی تجویز
- افغان فضائیہ کی بمباری میں 30 جنگجو ہلاک، کابل حکومت کا دعویٰ
- ثابت ہو گیا کہ آئین سازشی آرڈیننسز سے بہت بالاتر ہے،مریم نواز
- ميانمار ميں فوجی بغاوت کیخلاف مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ، 18 ہلاک
- نجی کمپنی نے دیوقامت پہیے جیسا خلائی اسٹیشن بنانے کا اعلان کردیا
- ہڈیوں میں نئے خلیے کی دریافت سے استخوانی علاج کی راہ کھلے گی
- ارجنٹینا میں مچھروں کے طوفان سے لوگ خوفزدہ
- ایل پی جی مزید مہنگی کردی گئی، فی کلو گرام قیمت 160 ہوگئی
- آصف زرداری، فواد چوہدری نااہلی کیسز پر قومی اسمبلی اور سینیٹ سے رائے طلب
- مریخی صحرا میں بھٹکتے تین ننھے جاسوس
- ملک میں کورونا وبا نے مزید 36 افراد کی جان لے لی
- جوچاہتے تھے وہ مل گیا، سپریم کورٹ نے قابل شناخت بیلٹ کا کہہ دیا، اٹارنی جنرل
- سینیٹ الیکشن میں اب سیکریسی نہیں ہوگی، پارٹی تناسب سے نمائندگی ہوگی، فیصل جاوید
- الیکشن کمیشن بار کوڈ یا سیریل نمبرکے تحت سینیٹ بیلٹ پیپر بنائے، شبلی فراز
- سابق گورنر خیبر پختونخوا جنرل (ر) علی محمد جان اورکزئی کے گھر ڈکیتی
- سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہی ہوں گے، سپریم کورٹ کی رائے
- کے ایم سی 10 کروڑ کے ٹھیکے من پسند ٹھیکیداروں میں تقسیم
- آپریشن ردالفساد کی کامیابی ... ٹیررازم سے ٹورازم تک کا سفر!
- نوجوان کو دوسری شادی مہنگی پڑ گئی، محبوبہ نے پٹائی کر دی
آٹھ بار طبی رپورٹس ہائیکورٹ اور پنجاب حکومت میں جمع کرائیں، معالج نواز شریف

تمام میڈیکل رپورٹس تصدیق شدہ تھیں، ڈاکٹرعدنان: فوٹو: فائل
لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج نے حکومت کو جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹس کی تاریخیں جاری کردیں جس کے مطابق انہوں نے 8 بار طبی رپورٹس لاہور ہائی کورٹ اور پنجاب حکومت کو فراہم کیں۔
اس حوالے سے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے حکومت کو جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹس کی تاریخیں ٹویٹر پر جاری کی ہیں۔
ڈاکٹر عدنان نے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ اور پنجاب حکومت کو اب تک 8 تصدیق شدہ رپورٹس جمع کرائی گئیں، پہلی رپورٹ گزشتہ سال 4 دسمبر اور آخری رپورٹ 26 جون 2020ء کو جمع کرائیں، تمام میڈیکل رپورٹس تصدیق شدہ تھیں۔
یہ پڑھیں: نوازشریف کو مجرموں کی حوالگی کے تحت واپس لایا جائے گا
واضح رہے کہ معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ نواز شریف لندن کی سڑکوں پر مزے سے گھوم پھر رہے ہیں اور لطف اندوز ہورہے ہیں، تصاویر میں ان کی بہت اچھی صحت نظر آرہی ہے، وہ باقی سزا ہنستے کھیلتے کاٹ سکتے ہیں، انہیں واپس لانے کے لیے تمام قانونی طریقہ کار اختیار کیے جائیں گے، ان کے ضمانتی شہباز شریف سے بھی پوچھ گچھ ہوگی اور دیکھا جائے گا کہ ان کے خلاف کیا قانونی کارروائی ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔