- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
بلوچستان میں طوفانی بارش سے ندی نالوں میں طغیانی، کئی افراد سیلاب میں پھنس گئے
کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں سے پہاڑی ندی نالے بپھر گئے اور کئی افراد سیلاب میں پھنس گئے جب کہ قلات میں 30 سالہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
بلوچستان کے کئی علاقوں میں طوفانی بارش سے پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ کوئٹہ، خضدار، قلعہ عبداللہ، واشک، ڈیرہ مراد جمالی، صحبت پور، اوستہ محمد اور تمبو سمیت دیگر شہروں کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
بولان میں مچھ شہر کو قومی شاہراہ سے ملانے والا پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا، ہرنائی کوئٹہ اور ہرنائی پنجاب قومی شاہراہ مختلف مقامات پر بند ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں جس سے مسافر خواتین، بچوں اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
حب اورمستونگ میں بارش ہونے سے ندی نالے بپھرگئے، سبی کے نشیبی علاقوں اور قلات میں گھروں میں پانی داخل ہوگیا جب کہ قلات میں بارش کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا اور کئی مکانوں کی دیواریں گرگئیں۔
قلات میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ہے، پورالی ندی میں طغیانی سے گوٹھ وڈیری میں کئی افراد سیلاب میں پھنس گئے جن کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
بارش سے حب ڈیم میں پانی کی سطح 4 فٹ بلند ہوگئی، جھل مگسی اور گنداوہ میں درجنوں مکانات زیر آب آگئے، دریا کشوک اور مولا کےعلاقوں میں سیلابی ریلے سے آبادی کو شدید نقصان پہنچا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔