کراچی میں تباہی؛ فوج کا ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن جاری

ویب ڈیسک  جمعـء 28 اگست 2020
کے الیکٹرک کے گرڈ اسٹیشن کے علاوہ 9 علاقوں سے پانی نکالا اور ملیر ندی کے شگاف کو پُر کیا، آئی ایس پی آر ( فوٹو : فائل)

کے الیکٹرک کے گرڈ اسٹیشن کے علاوہ 9 علاقوں سے پانی نکالا اور ملیر ندی کے شگاف کو پُر کیا، آئی ایس پی آر ( فوٹو : فائل)

 کراچی: کراچی میں غیر معمولی اور ریکارڈ بارشوں سے ہونے والی تباہی کے سبب فوج کا شہریوں کے لیے ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ 

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک فوج نے کراچی میں ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن کے لیے مختلف علاقوں میں 32 میڈیکل کیمپ قائم کردیئے جب کہ بارش سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا گیا تاکہ پانی میں پھنسے شہریوں کو بحفاظت نکالا جاسکے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے دیگراضلاع میں بھی پاک فوج کا ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن متواتر جاری ہے۔ سول انتظامیہ کی مدد سے 56 ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ سرجانی ٹاؤن، قیوم آباد اور سعدی ٹاون میں 3 آرمی موبائل اسپتال قائم کیے گئے ہیں۔

پاک آرمی کی جانب سے 9 مختلف علاقوں سے بارش کا پانی نکالا گیا ساتھ ہی پاک فوج کے جوانوں نے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا علاوہ ازیں ملیر ندی کے شگاف کو بھی پُر کردیا گیا۔ اس شگاف سے ماروی گوٹھ اور مدینہ کالونی کے ڈوب جانے کا خدشہ تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کے الیکٹرک کے گرڈ اسٹیشن پر جمع پانی کو نکالنے کے لیے  ڈی واٹرنگ پمپ مسلسل کام کر رہے ہیں جب کہ متاثرہ علاقوں میں شہریوں کو تیار کھانا بھی تقسیم کیا گیا۔

سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد میں بھی پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری ہی جب کہ دادو میں 350 متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاچکا ہے اسی طرح بدین کے 5 دیہاتوں میں پاک بحریہ کے تحت میڈیکل کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔