ٹرمپ کا عوام کو صدارتی انتخابات میں دو ووٹ ڈالنے کا مشورہ

ویب ڈیسک  جمعرات 3 ستمبر 2020
امریکی قانون کے مطابق ایک ہی الیکشن میں دو مرتبہ ووٹ ڈالنا غیر قانونی ہے(فوٹو، انٹرنیٹ)

امریکی قانون کے مطابق ایک ہی الیکشن میں دو مرتبہ ووٹ ڈالنا غیر قانونی ہے(فوٹو، انٹرنیٹ)

 واشنگٹن: صدر ٹرمپ نے  امریکا کے آئندہ صدارتی انتخابات میں شہریوں کو دو مرتبہ ووٹ ڈالنے کا مشورہ دے دیا جب کہ ملکی قوانین کے مطابق ایسا کرنا غیر قانونی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے شمالی کیرولینا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ ووٹرز کو چاہیے کہ وہ اپنے رائے دہی کے حق کو یقینی بنانے کے لیے ڈاک کے ذریعے ووٹ دینے کے بعد ذاتی طور پر بھی جا کر ووٹ ڈال کرآئیں۔ اگر کسی نے ڈاک کے ذریعے بھیجے گئے ووٹ کو غائب کر بھی دیا تو ذاتی طور پر دیا گیا ووٹ شمار ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ امریکا کی متعدد ریاستوں میں کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لیے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ یا بیلٹ ووٹ پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ امریکی صدر اول دن سے اس طریقہ کار کو غیر محفوظ قرار دے رہے ہیں۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مختلف ریاستوں میں جوں جوں ڈاک کے ذریعے سے ووٹ دینے  والوں کی رجسٹریشن میں اضافہ ہورہا ہے اور صدر کی جانب سے ووٹ کے اس طریقہ کار کے متعلق غلط دعوے زور پکڑنے لگے ہیں۔

امریکا میں ایک ہی انتخاب میں دو مرتبہ ووٹ دینا قانونی طور پر جرم ہے۔ صدر امریکا کی جانب سے اس حالیہ بیان پر امریکا میں نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ یاد رہے حسب روایت ہر چار سال بعد امریکا میں نومبر کے پہلے پیر کے بعد آنے والے منگل کو انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے، اس برس 3 نومبر کو امریکا میں صدر کا انتخاب ہوگا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔