سابقہ حکومتوں نے تیل اور گیس سے بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے، عمر ایوب

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 3 ستمبر 2020
سابقہ حکومت کے دور میں سولر انرجی پر ایک یونٹ 24 روپے میں پڑتا تھا اور اب 6 روپے تک آگیا ہے، وفاقی وزیر توانائی (فوٹو : فائل)

سابقہ حکومت کے دور میں سولر انرجی پر ایک یونٹ 24 روپے میں پڑتا تھا اور اب 6 روپے تک آگیا ہے، وفاقی وزیر توانائی (فوٹو : فائل)

 لاہور: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ حکومت کی ساری توجہ توانائی سیکٹر کو بہتر کرنے کی کوشش کرنے پر مرکوز ہے، اگلے دو تین ہفتے میں مزید تفصیلات عوام کے سامنے لائیں گے، توانائی سیکٹر سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے خراب ہوا اسے درست کر یں گے۔

کالا شاہ کاکو میں میڈیا سے بات چیت میں وفاقی وزیر توانائی عمرایوب خان نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے تیل اور گیس سے بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے، ہم سستے ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کر رہے ہیں، نیٹ میٹرنگ کو سنگل فیز پر لائیں گے۔

عمر ایوب نے اپوزیشن کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت کے دور میں سولر انرجی پر ایک یونٹ 24 روپے میں پڑتا تھا، اب 6 روپے تک آگیا ہے، لاہورسمیت پنجاب بھر کے 210 سرکاری ہسپتالوں کو جلد شمسی توانائی پرمنتقل کردیا جائے گا، سولر انرجی پرمنتقلی سے نان اسٹاپ پاور سپلائی، آپریشن تھیٹرز اور لیبارٹریوں میں بلاتعطل سرگرمیاں جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔

وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے نئی قابلِ تجدید توانائی پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 2030ء تک انرجی مکس میں قابل تجدید توانائی کا حصہ 30 فیصد ہوگا اور پاکستان آئندہ 10 سال میں 70 فیصد بجلی ملکی توانائی ذرائع سے پیدا کرے گا، نئی توانائی پالیسی سے شمسی اور ونڈ توانائی کی پیداواری شرح میں اضافہ ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے جس بحرانی صورت حال سے ملک کو نکالا وہ حیران کن ہے، کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کو کنٹرول کیا اور برآمدات میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سولر انرجی کے نئے پروجیکٹ لارہے ہیں جس کی وجہ سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔

ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ پاور سیکٹر کی اصلاحات اور صارفین تک ترسیل میں بہتری لائیں گے، بجلی کی قیمت اور تقسیم ہمارے توانائی کے اصلاحات کا ایجنڈا ہے، ان اصلاحات کے ذریعے سرکلر ڈیبٹ کے بھاؤ میں کمی لائیں گے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ سابق دور میں دنیا کے مہنگے ترین سولر منصوبے پاکستان میں لگائے گئے اور سرکاری خزانے کو بے دردی سے ضائع کیا گیا، 8 ہزار اسکولوں کو سولر انرجی پر منتقل کر چکے ہیں ، 15 ہزار اسکولوں کو سولر پر منتقل کرنے کا ہدف پورا کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔