جنوبی پنجاب میں تعمیر و ترقی کا نیا باب روشن ہوگا، وزیراعظم

ویب ڈیسک  جمعـء 4 ستمبر 2020
اختیارات کی منتقلی کو مرحلہ وار طریقے سے آگے بڑھایا جائے، وزیراعظم کی ہدایت۔ فوٹو:فائل

اختیارات کی منتقلی کو مرحلہ وار طریقے سے آگے بڑھایا جائے، وزیراعظم کی ہدایت۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کے لیے علیحدہ سالانہ ترقیاتی پروگرام سے علاقے میں تعمیر و ترقی کا نیا باب روشن ہوگا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے قیام اور ورکنگ کے حوالے سے اجلاس ہوا، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے عملی اقدامات سے جنوبی پنجاب کے عوام میں امید پیدا ہوئی ہے۔

وزیرِ خارجہ نے آئندہ سال بجٹ کے حوالے سے جنوبی پنجاب کے لیے علیحدہ سالانہ ترقیاتی پروگرام اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت ملازمتوں میں جنوبی پنجاب کے عوام کے لیے کوٹا کی تجویز پیش کی۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے جنوبی پنجاب سیکریٹرٹ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر وزیرِ اعظم کو بتایا کہ صحت، تعلیم، پولیس، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، لوکل گورنمنٹ، فنانس اور ایگری کلچر کے محکموں کو جنوبی پنجاب منتقل کیا جا چکا ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ 15اکتوبر 2020ء سے جنوبی پنجاب سیکرٹیریٹ باقاعدہ کام شروع کر دے گا جس میں ٹیکنالوجی، ای گورننس اور پیپر لیس کلچر کو متعارف کرانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے صوبائی فنانس کمیشن فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کو شناخت دینے کے حوالے سے عملی اقدمات پی ٹی آئی حکومت کی جنوبی پنجاب کے عوام سے دلی وابستگی، ان کی مشکلات کا ادراک و حل اورحکومتی منشور کو عملی جامہ پہنانے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے جنوبی پنجاب انتظامیہ کو ہدایت کی کہ حکومتی اقدامات کے لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات واضح نظر آنے چاہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں جنوبی پنجاب کے عوام اور ان کے مسائل کے حل کو نظر انداز کیا جاتا رہا، جنوبی پنجاب کے لیے علیحدہ سالانہ ترقیاتی پروگرام سے علاقے میں تعمیر و ترقی کا نیا باب روشن ہوگا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اختیارات کی منتقلی کو مرحلہ وار طریقے سے آگے بڑھایا جائے تاکہ انتظامی معاملات کو بہتر اور منظم طریقے سے چلایا جا سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔