جولائی اور اگست، برآمدات میں کمی حکومت کیلیے غیر متوقع رہی

شہباز رانا  ہفتہ 5 ستمبر 2020
 درآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ کم ہو کر 3 ارب 40 کروڑ ڈالر رہ گیا ۔  فوٹو : فائل

درآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ کم ہو کر 3 ارب 40 کروڑ ڈالر رہ گیا ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد:  پاکستان کے تجارتی خسارہ گزشتہ دو ماہ کے دوران کم ہو کر 3 ارب 40 کروڑ ڈالر تک رہ گیا ہے تاہم حکومتی توتعات کے برعکس اسی عرصہ میں برامدات بڑھنے کے بجائے مزید 4فیصد کم ہو گئی ہیں۔

حکومتی اعدادو شمار کے مطابق گذشتہ برس اسی عرصہ کے دوران تجارتی خسارہ 3.7ارب ڈالر تھا جو اب کم ہو کر 3 ارب 40 کروڑ ڈالر رہ گیا ہے۔ اس کی وجہ درآمدات میں کمی ہے یعنی اس میں 30 کروڑ0 7 لاکھ ڈالرکی کمی واقع ہوئی، اسی عرصے کے دوران مجموعی طور پر درآمدات میں 6 اعشاریہ 3 فیصد کی کمی ہوئی اور تقریباً 7 ارب ڈالر مالیت کی مصنوعات درآمد کی گئیں۔

دوسری جانب جولائی اور اگست کے دوران برآمدات میں کمی حکومت کے لیے غیر متوقع رہی کیونکہ چند ہفتوں قبل ہی حکومت نے کہا تھا کہ پاکستانی معیشت کورونا وبا کے منفی اثرات سے نکل آئی ہے اور بحالی کی جانب گامزن ہے مگر برامدات پہلے دو ماہ کے دوران 4 اعشاریہ 2 فیصد منفی نظر آتی ہیں اور اس عرصے میں صرف 3 ارب 60 کروڑ مالیت کی منصوعات برآمد کی گئیں یعنی گزشتہ مالی سال میں جولائی اور اگست کے دوران کی گئی برآمدات میں 16کروڑکی کمی نظر آتی ہے۔

ایک ہفتے قبل وزیر مالیات نے کہا تھا کہ امید ہے کہ اگست کے دوران برآمدات جولائی کے آس پاس ہی رہیں گیں یعنی ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں یا اس میں بہتری آئے گی یا اس کے برابر ہی رہے گی تاہم اس میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔