- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
جولائی اور اگست، برآمدات میں کمی حکومت کیلیے غیر متوقع رہی
اسلام آباد: پاکستان کے تجارتی خسارہ گزشتہ دو ماہ کے دوران کم ہو کر 3 ارب 40 کروڑ ڈالر تک رہ گیا ہے تاہم حکومتی توتعات کے برعکس اسی عرصہ میں برامدات بڑھنے کے بجائے مزید 4فیصد کم ہو گئی ہیں۔
حکومتی اعدادو شمار کے مطابق گذشتہ برس اسی عرصہ کے دوران تجارتی خسارہ 3.7ارب ڈالر تھا جو اب کم ہو کر 3 ارب 40 کروڑ ڈالر رہ گیا ہے۔ اس کی وجہ درآمدات میں کمی ہے یعنی اس میں 30 کروڑ0 7 لاکھ ڈالرکی کمی واقع ہوئی، اسی عرصے کے دوران مجموعی طور پر درآمدات میں 6 اعشاریہ 3 فیصد کی کمی ہوئی اور تقریباً 7 ارب ڈالر مالیت کی مصنوعات درآمد کی گئیں۔
دوسری جانب جولائی اور اگست کے دوران برآمدات میں کمی حکومت کے لیے غیر متوقع رہی کیونکہ چند ہفتوں قبل ہی حکومت نے کہا تھا کہ پاکستانی معیشت کورونا وبا کے منفی اثرات سے نکل آئی ہے اور بحالی کی جانب گامزن ہے مگر برامدات پہلے دو ماہ کے دوران 4 اعشاریہ 2 فیصد منفی نظر آتی ہیں اور اس عرصے میں صرف 3 ارب 60 کروڑ مالیت کی منصوعات برآمد کی گئیں یعنی گزشتہ مالی سال میں جولائی اور اگست کے دوران کی گئی برآمدات میں 16کروڑکی کمی نظر آتی ہے۔
ایک ہفتے قبل وزیر مالیات نے کہا تھا کہ امید ہے کہ اگست کے دوران برآمدات جولائی کے آس پاس ہی رہیں گیں یعنی ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں یا اس میں بہتری آئے گی یا اس کے برابر ہی رہے گی تاہم اس میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔