- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
سندھ میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے مرحلہ وار کھولنے کی تجویز
کراچی: محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے صوبے بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی ادارے ماہ ستمبر میں ہی مرحلہ وار کھولنے کی سفارش کردی ہے جس پر حتمی فیصلہ7 ستمبر کو وفاقی وزیر تعلیم کی زیر صدارت ہونے والے بین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس میں کیا جائے گا۔
محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس وزیر تعلیم سعید غنی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں اسٹیئرنگ کمیٹی کی ضمنی کمیٹی کے جانب سے بنائی گئی تجاویز کو پیش کیا گیا اور اس سے اصولی اتفاق بھی کیا گیا۔
ان تجاویز کے مطابق15 ستمبر سے نویں اور انٹر تک کلاسز کا آغاز ہو جائے جبکہ چھٹی سے آٹھویں جماعت کی تدریس آئندہ ہفتے 21 ستمبر سے شروع ہوگی اسی طرح پری پرائمری اور پرائمری کلاسز مزید ایک ہفتے بعد 28 ستمبر سے شروع ہوں گی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے کے تمام تعلیمی بورڈ میٹرک کے نتائج 15 ستمبر تک جاری کردیں گے جبکہ انٹر سال دوئم کے نتائج 30 ستمبر تک جاری ہوجائیں گے تاہم کوئی تعلیمی بورڈ اپنی زیادہ انرولمنٹ کے سبب نتائج میں مزید چند روز کی تاخیر کرسکتا ہے۔
یاد رہے کہ یہ نتائج بغیر امتحان پروموشن پالیسی کے تحت جاری ہوں گے۔
اجلاس میں انٹر سال اول کے داخلے شروع کرنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی جبکہ آئندہ تعلیمی سال 2021/22 شروع کرنے کے حوالے سے کوئی وقت معین نہیں کیا گیا اور نہ ہی میٹرک اور انٹر کے امتحانات کی تاریخوں کا تعین کیا گیا ،اس دوران اجلاس میں چوتھی جماعت سے انٹرمیڈیٹ تک نصاب میں ایک سال کے لیے کچھ کمی کرنے اور مختلف مضامین کے کچھ اسباق کی تدریس نہ کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی اس تجویز کو ایک ضمنی کمیٹی کے حوالے کیا گیا جو اس پر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں اگر 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان ہوتا ہے تو پھر تمام نجی تعلیمی ادارے اس کمیٹی کے منظور شدہ شیڈول کے مطابق ہی اپنے تعلیمی ادارے کھولیں گے، انھوں نے کہا کہ ہم سندھ کی جانب سے وفاق کی کمیٹی کو سفارش کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔