نئے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل بدستور ہوا میں معلق

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  پير 7 ستمبر 2020
ڈپارٹمنٹس اور ریجن کی ٹیمیں ختم نمائندے بدستورفیصلہ سازی میں شریک
فوٹو : فائل

ڈپارٹمنٹس اور ریجن کی ٹیمیں ختم نمائندے بدستورفیصلہ سازی میں شریک فوٹو : فائل

 لاہور:  نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کے تحت نئے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل بدستور ہوا میں معلق ہے، چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے 6کرکٹ ایسوسی ایشنز کی عبوری کمیٹیز جلد قائم کرنے کی خوشخبری سنا دی،ان کا کہنا ہے کہ گورننگ باڈی میں ایک خاتون سمیت 4آزاد ممبرز شامل ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق پی سی بی بورڈ آف گورنرز کے6 ارکان کے عہدوں کی 2 سالہ مدت 8 اگست کو ختم ہوگئی تھی، ان میں واپڈا کے چیئرمین لیفٹنینٹ جنرل مزمل، حبیب بینک کے عمران فاروقی، کے آر ایل کے ایاز بٹ،سابق لاہور ریجن کے شاہ ریز عبداللہ روکڑی،پشاور ریجن کے کبیر خان اور کوئٹہ ریجن کے شاہ دوست شامل ہیں، سیالکوٹ ریجن کے نعمان بٹ انضباطی کارروائی کی وجہ سے پابندی کا شکار ہیں، 2 ارکان چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور اسد علی خان پیٹرن ان چیف عمران خان کے نامزد کردہ ہیں، حیرت کی بات ہے کہ  بورڈ آف گورنرز میں کام کر رہے ہیں۔

پی سی بی کا موقف ہے کہ آئین 2019کے تحت نئے اراکین کی تقرری تک موجودہ ممبران کام کرسکتے ہیں، اب چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے ایک انٹرویو میں خوشخبری سنائی کہ 6کرکٹ ایسوسی ایشنز کی عبوری کمیٹیز جلد قائم کردی جائیں گی، فعال باڈیز کی موجودگی میں ایک ایسا گورننگ بورڈ تشکیل دینے کی راہ بھی ہموار ہوگی جو شفاف انداز میں میرٹ پر کام کرے گا، انھوں نے کہا کہ ایسوسی ایشنز کی اپنے متعلقہ علاقوں میں کرکٹ امور کی انجام دہی اور کھیل کے فروغ کیلیے سرگرمیوں میں بااختیار ہوں گی،گورننگ باڈی میں ایک خاتون سمیت 4 آزاد ڈائریکٹرز شامل ہوں گے، کرکٹ ایسوسی ایشنز کے 3 صدور کو جگہ دی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔