کڈنی ہل پارک میں بارشوں کے پانی سے خوبصورت جھیل بن گئی

کاشف حسین  پير 7 ستمبر 2020
پہاڑی جھیل تفریح گاہوں میں منفرد اضافہ بن گئی، جھیل اور غروب آفتاب کے نظاروں سے شہری لطف اندوزہونے لگے ۔  فوٹو : ایکسپریس

پہاڑی جھیل تفریح گاہوں میں منفرد اضافہ بن گئی، جھیل اور غروب آفتاب کے نظاروں سے شہری لطف اندوزہونے لگے ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی: شہر میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے آبادیوں اور انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا وہیں بارشوں سے کراچی کی فضا پر چھائی آلودگی میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔

کراچی کے سب سے بلند پر فضا مقام کڈنی ہل پارک  میں بارش کے پانی سے جھیل بن گئی جھیل نے کڈنی ہل پارک کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیے، شہریوں کی بڑی تعداد کڈنی ہل پارک میں بننے والی خوبصورت جھیل اور غروب آفتاب کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے کڈنی ہل کا رخ کر رہی ہے، کڈنی ہل پارک تزئین وآرائش کے دور سے گزرہا ہے پارک میں لگائے گئے پودے اور انواع و اقسام کے درخت افزائش پارہے ہیں، بارشوں کے باعث شجرکاری کے دوران لگائے گئے پودے اور درخت تیزی سے افزائش پارہے ہیں۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی نے رات دن محنت کرکے شہر کے وسط میں شہریوں کے لیے ایک پرفضا ماحول مہیا کیا ہے، حالیہ موسون سون کی موسلادھار بارشوں کے بعد کڈنی ہل ہرے بھرے جنگل کی شکل اختیار کر گیا ہے، کڈنی ہل پارک کو کڈنی ہل پارک کا نام اس کی گردے کی شکل کی پہاڑی کی و جہ سے دیا گیا جس پر اب بہت بڑا قومی پرچم لگایا گیا ہے جو بلوچ کالونی کے پل سے نظر آتا ہے، رات کے وقت لائٹوں سے کڈنی ہل کی عبارت بھی جگ مگ کرتی دکھائی دیتی ہے، کڈنی ہل کا دستاویزی نام احمد علی پارک ہے جو معروف مصنف اور شاعر پروفیسر احمد علی کے نام سے موسوم ہے۔

سی پی اینڈ برار سوسائٹی اور کوکن کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے درمیان 62 ایکڑ رقبے پر محیط کڈنی ہل پارک سابق میئر وسیم اختر اور میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمن کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جہاں مختلف اقسام کے 60 ہزار پودے لگائے گئے ہیں جو مستقبل میں خوبصور پھول اور پھل دار درخت بن جائیں گے، حالیہ مون سون بارشوں سے کڈنی ہل پارک کو وافر مقدار میں پانی میسر آنے سے پارک کی قدرتی ہریالی اور خوبصورتی بڑھ گئی ، پارک میں بارش کا پانی جمع ہونے سے قدرتی جھیل بھی بن گئی ہے جہاں قسم قسم کے پرندوں کی آمد شروع ہوگئی ہے۔

کڈنی ہل پارک کی اونچائی پر بننے والی جھیل شہر میں پرفضا تفریح گاہوں میں ایک منفرد اضافہ ہے، کڈنی ہل آنے والے شہری جھیل کے کنارے تصاویر بنواتے دکھائی دیتے ہیں، جھیل میں بادلوں کا عکس پڑنے سے نیلے رنگ کا پانی خوبصورت منظر پیش کررہا ہے جھیل کے خوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہونے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ برساتی پانی سے وجود میں آنے والی جھیل کو برقرار رکھا جائے تو پارک کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا۔

کڈنی ہل پارک میں نوجوانوں نے سائیکلنگ شروع کردی
کڈنی ہل پارک شہریوں میں صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کا سبب بن رہا ہے، نوجوانوں کی بڑی تعداد یہاں سائیکلنگ کرنے آرہی ہے، اونچے نیچے راستوں اور دشوار راستوں پر سائیکلنگ بہترین ورزش ہے، نوجوان ٹولیوں کی شکل میں سائیکلوں پر سوار کڈنی ہل پارک کا رخ کررہے ہیں اور سائیکلنگ کے ساتھ خوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہورہے ہیں، سائیکلنگ کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ شہر میں کڈنی ہل پارک سے زیادہ خوبصورت اور محفوظ سائیکل ٹریک نہیں ہے اس لیے انھوں نے کڈنی ہل پارک میں سائیکلنگ کا آغاز کیا ہے نصف سے ایک گھنٹے کی سائیکلنگ نوجوانوں کو چاق و چوبند رکھنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

کوکن پارک سے راستہ بند ہونے سے شہریوں کی رسائی مشکل ہوگئی
کڈنی ہل کا ایک راستہ کوکن پارک کے عقبی راستے سے منسلک ہے لیکن یہ راستہ ابھی بند ہے جس کی وجہ سے زیادہ تعداد میں شہریوں کے لیے اس پارک تک رسائی ممکن نہیں ہے اس پارک کے 3 راستے ہیں جن میں سے 2 کوکن کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی سے ہوکر جاتے ہیں، پارک کی تزئین و آرائش اور تعمیراتی کام مکمل ہونے والے پارک کے تینوں راستے کھول دیے جائیں گے جس سے شہریوں کی پارک تک رسائل میں حال رکاوٹیں جلد دور ہو جائیں گی۔

کڈنی ہل پارک سابق میئر کے بہترین کاموں میں سے ایک ہے

کڈنی ہل پارک سابق میئر کراچی کے کم لیکن بہترین کاموں میں سے ایک ہے جس نے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کیا ہے، یہ بات پارک آنے والے نوجوانوں نے گفتگو میںکہی ،انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے شہر میں صحت مند تفریح کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں اس لیے کڈنی ہل پارک کی شکل میں انھیں ایک بہترین تفریحی مقام مل گیا ہے، مستقبل میں یہ پارک نوجوانوں کو کھیل اور تفریح کی بہترین سہولیات فراہم کرے گا۔

کڈنی ہل پارک کی زمین پربھی لینڈمافیا قابض ہو گئی تھی

کراچی کے کئی پارکوں اور کھیل کے میدانوں کی طرح کڈنی ہل پارک پر بھی لینڈ مافیا نے قبضہ کرکے رہائشی مکانات اور اسکول تعمیر کرلیا تھا، یہ قبضہ کچی آبادی کے مکینوں نے نہیں بلکہ شہر کی اشرافیہ نے کیا تھا،کراچی کے شہریوں کی عوامی میراث کا مقدمہ لڑنے والی سماجی ادارے ’’شہری‘‘ تنظیم کی چارہ جوئی پر سپریم کورٹ نے کڈنی ہل سے قبضہ واگزار کرانے کا فیصلہ دیا جس پر کے ایم سی کے حکام حرکت میں آئے اور لگ بھگ 20 ایکڑ رقبے پر تعمیر ہونے و الے بنگلوں اور دیگر تجاوزات کو منہدم کردیا گیا۔

مجموعی طور پر17وسیع و عریض اور عالیشان بنگلے قبضہ اور لینڈ مافیا نے اس پارک کی زمین پر تعمیر کیے تھے 3 مزید بنگلے زیر تعمیر تھے جنھیں کے ایم سی نے مسمار کردیا ، پارک کی زمین پر اب بھی کچھ تجاوزات موجود ہیں اس کے علاوہ 3 ایکڑ رقبے پر ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی کی تنصیبات تعمیر کی گئی ہیں۔

پارک کا عملہ جانفشانی سے فرائض انجام دے رہا ہے

کڈنی ہل پارک میں تعینات کے ایم سی کے محکمہ باغات کا عملہ انتہائی محنت اور جانفشانی سے پودوں کی دیکھ بھال کا فریضہ انجام دے رہا ہے، سٹی وارڈن پارک میں آنے والے شہریوں کی حفاظت کے لیے اپنے فرائض مستعدی سے انجام دیتے ہیں جنھیں اردگرد کے رہائشیوں اور کاروباری براداری کی مکمل مدد اور معاونت بھی حاصل ہے، پارک کو خوبصورت بنانے میں مختلف کاروباری حضرات بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، پارک میں جگہ جگہ خوبصورت بینچیں لگائی گئی ہیں جو کاروباری حضرات نے عطیہ کی ہیں اسی طرح پارک میں صفائی کے لیے جگہ جگہ کوڑے دان رکھے گئے ہیں۔

کڈنی ہل پارک کراچی کے ماتھے کاجھومر بنے گا ،  سیف الرحمٰن

کڈنی ہل پارک کی بحالی اور ریکارڈ مدت میں شجر کاری کرکے اسے شہریوں کے لیے بہترین پرفضا مقام بنانے والے میونسپل کمشنر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن کے مطابق کڈنی ہل پارک کراچی کے ماتھے کا جھومر بنے گا، انھوں نے کہا کہ کڈنی ہل پارک کراچی کے ماحولیاتی نظام کی بہتری اور حیاتیاتی تنوع کا ذریعہ بنے گا جس سے شہر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی، ڈاکٹر سیف الرحمن نے کہا کہ کڈنی ہل پارک پبلک سیکٹر میں خدمات اور سہولتوں کی فراہمی کی ایک منفرد اور حیران کن مثال ہے جس کی تعمیر میں کوئی نیا فنڈ استعمال نہیں کیا گیا بلکہ موجودہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے 62 ایکڑ کے وسیع رقبے کو ایک خوبصورت اور پرفضا مقام میں تبدیل کردیا گیا،انھوں نے بتایا کہ کڈنی ہل پارک میں 47 اقسام کے 60 ہزار درختوں کے پودے لگائے گئے ہیں جن میں کراچی کے موسم اور آب و ہوا کے لحاظ سے موزوں ترین پودوں کے علاوہ پھل دار پودے بھی شامل ہیں۔

کڈنی ہل پارک کی پہاڑیوں پرٹریکنگ شروع ہو گئی

کڈنی ہل پارک میں ٹریکنگ کے لیے خصوصی ٹریک بنائے گئے ہیں جہاں شہری شام کے وقت ٹریکنگ کرتے ہیں، بارشوں کے بعد کڈنی ہل کے دلفریب مناظر کی وجہ سے ٹریکنگ کی کشش بھی بڑھ گئی ہے ،بچے بڑے اور فیملی کی شکل میں شہری ٹریکنگ کے لیے سر شام کڈنی ہل پارک پہنچ جاتے ہیں چھوٹے بچوں کے لیے کڈنی ہل پارک ایک خوبصورت باغ ہے جہاں بچوں کو پودوں کی اقسام اور نباتات کے بارے میں معلوما ت ملتی ہیں، بارشوں کے بعد پارک میں خودرو مشرومز بھی اگ آئی ہیں جو بچوں کے لیے ایک بہترین تجربہ ہیں۔

کڈنی ہل پارک کی پہاڑیوں سے غروب آفتاب کا منظر انتہائی دلفریب نظر آتا ہے ہرے بھرے درختوں کے عقب میں کراچی کے افق کا دور دور تک نظارہ کیا جاسکتا ہے، کڈنی ہل پارک کی اونچائی سے کراچی کی ساحلی پٹی تک صاف نطر آتی ہے بارشوں کے دوران کڈنی ہل سے شہر کا یادگار نظارہ کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔