- بابراعظم کو ستارہِ امتیاز سے نواز دیا گیا، ویڈیو وائرل
- سوریا کمار نے کون سے منفی ریکارڈ اپنے نام کیا؟
- لانڈھی جیل میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور کلرک آپس میں لڑپڑے
- راہل گاندھی کو ہتک عزت کیس میں دو سال قید
- آئین واضح ہے کہ 90 دن کے اندر الیکشن ہوں گے، شیخ رشید
- بھکر میں 13سالہ بچی کیساتھ زیادتی کرنے والا شخص گرفتار
- ملتان سلطانز کے ٹیم منیجر حیدر اظہر پر ایک میچ کی پابندی عائد
- چارسدہ؛ مفت آٹا تقسیم کے دوران بھگدڑ میں ایک شخص جاں بحق، 4 زخمی
- کراچی ائرپورٹ پر چہرے کی شناخت کا جدید نظام فعال کردیا گیا
- بابراعظم ’’دی ہنڈریڈ ڈرافٹ‘‘ کیلئے شائقین کی پہلی چوائس بن گئے
- ریلوے لائن کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش، سلیپرز کو نقصان پہنچا
- پنجاب الیکشن ملتوی ہونے سے ملک بڑے آئینی بحران سے بچ گیا، وزیر اطلاعات
- بلند ترین مقام پر اسکیٹ بورڈ کرتب دِکھانے کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- خون میں کیفین کی زیادہ مقدار کم وزن رہنے میں مدد دے سکتی ہے
- ’آب و ہوا میں تبدیلی کا بم پھٹنے کے قریب ہے،‘ اقوامِ متحدہ
- سپریم کورٹ نے 20 فیصد رئیل اسٹیٹ انکم ٹیکس پر عبوری ریلیف دیدیا
- 23 مارچ؛ تجدیدِ عہدِ وفا کے ساتھ اپنا محاسبہ بھی کیجیے
- آئی ایم ایف قرض کیلیے شرح سود 2 فیصد بڑھانے کا امکان
- ٹیکس مسائل؛ بھارتی بورڈ کو 963کروڑ روپے کا نقصان ہوگا
- نوجوان کرکٹرز شارجہ میں دھاک بٹھانے کیلیے بے چین
سعودی عرب ؛ صحافی جمال خاشقجی قتل کیس کے 8 ملزمان کو قید کی سزائیں

شاہی خاندان کے ناقد صحافی کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں بیدردی سے قتل کیا گیا تھا، فوٹو : فائل
ریاض: سعودی عدالت نے صحافی جمال خاشقجی قتل کیس میں نامزد 8 میں 5 ملزمان کو 20 سال اور 3 کو سات سے دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق استنبول کے سعودی سفارت خانے میں لاپتہ ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کیس کی سماعت مقامی عدالت میں ہوئی۔ جمال خاشقجی قتل کیس میں 20 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ بعد ازاں 8 ملزمان مقدمہ چلا تھا۔
فیصلے کے مکمل مندرجات منظر عام پر نہیں آئے ہیں اور ملزمان کے نام ظاہر نہیں کیے گئے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سزا حتمی ہے جسے چیلنج نہیں کیا جا سکے گا تاہم سعوی قوانین کے تحت مقتول کے اہل خانہ ملزمان کو معاف کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : جمال خاشقجی کے بچوں نے والد کے قاتلوں کو معاف کردیا
مقتول صحافی کے بیٹے صلاح خاشقجی نے رواں برس ماہ رمضان میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا تھا کہ یہ مقدس مہینہ درگزر کرنے کا مہینہ ہے اس لیے ہم اپنے والد کے قاتلوں کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد کے سخت ترین ناقد جلاوطن صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر 2018 کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے گئے تھے اور پھر واپس نہیں لوٹے تھے، خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ انہیں قونصل خانے میں ہی قتل کر دیا گیا ہے جس کی بعد میں تصدیق بھی ہوگئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔