- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
حکومت کا زکوۃ کی کٹوتی سے مستثنی نئی سرمایہ کاری اسکیم شروع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے نام سے نئی سرمایہ کاری اسکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت تین ماہ سے پانچ سال کی مدت تک کےسرٹیفکیٹ میں سرمایہ کاری پر پُرکشش منافع ملے گا۔
حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سرمایہ کاری اسکیم کے لئے قوانین 2020 تیار کرلیے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی 3 ، 6 اور12 ماہ کے علاوہ 3 سال اور5 سال کا سرٹیفکیٹ خرید سکیں گے۔ یہ سرمایہ کاری ڈالر، روپے یا کسی بھی طے شدہ کرنسی میں کی جاسکے گی۔ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں لگایا گیا سرمایہ قبل از وقت کیش کرانے کی سہولت بھی ہوگی۔
وزارت خزانہ کے مطابق اس اسکیم میں روایتی بینکنگ قوانین کے ساتھ ساتھ شریعہ کمپلائنٹ قوانین کے تحت بھی سرمایہ کاری کرنے کی سہولت ہوگی۔ ایف بی آر میں بیرون ملک ظاہر کردہ اثاثے رکھنے والے ریذیڈنٹ پاکستانی بھی اسکیم سے مستفید ہوسکیں گے۔ سرٹیفکیٹ سے حاصل منافع پر ٹیکس لاگو ہوگا تاہم زکوۃ کی لازمی کٹوتی سے استثنی قرار دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔