کراچی میں موبائل فون اور گاڑیوں کے بعد بچے بھی چھینے جانے لگے

اسٹاف رپورٹر  بدھ 9 ستمبر 2020
مقدمے کے بعد اغوا کار نومولود مغوی بچے کو گھر کی دہلیز پر چھوڑ کر فرار ہوگئے، پولیس . (فوٹو: فائل)

مقدمے کے بعد اغوا کار نومولود مغوی بچے کو گھر کی دہلیز پر چھوڑ کر فرار ہوگئے، پولیس . (فوٹو: فائل)

 کراچی: شہر قائد میں موبائل فون اور گاڑیوں کے بعد اب بچے بھی چھینے جانے لگے۔

ایس ایچ او زمان ٹاؤن فاروق سنجرانی نے بتایا کہ اختر رحمان نامی شخص نے تھانے میں آکر بتایا تھا کہ میری والدہ اور اہلیہ نومولود بچے کو رکشا میں لے کر اسپتال جا رہے تھے کہ کورنگی مچھلی موڑ کے قریب موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان چلتے ہوئے رکشا سے بچہ چھین کر فرار ہوگئے۔

ایس ایچ او کا کہناہے کہ پولیس نے فوری طور پر اغوا کا مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کردیا، بعدازاں پولیس کو پتہ چلا کہ نامعلوم اغوا کار مغوی بچے کو اس کے گھر کی دہلیز پر چھوڑ کر چلے، بچے کا والد ابراہیم حیدری کے علاقے علی اکبر شاہ گوٹھ کا رہائشی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ واقعہ پراسرار ہے جو کہ 3 روز قبل پیش آیا تھا اور شبہ ہے کہ کوئی گھریلو تنازعہ ہے تاہم اس حوالے سے انویسٹی گیشن پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے کہ بچہ اغوا کرنے کا مقصد کیا تھا جب کہ مغوی نومولود بچے کے والد کا کہنا ہے کہ اغوا کار کون ہیں ہمیں نہیں معلوم، بچہ صحیح سلامت اور بلکل ٹھیک ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔