چین اور بھارت متنازع سرحدی علاقے سے افواج پیچھے ہٹانے پر متفق

ویب ڈیسک  جمعـء 11 ستمبر 2020
حالیہ سرحدی کشیدگی دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے، چین بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ۔ 
 فوٹو: فائل

حالیہ سرحدی کشیدگی دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے، چین بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ۔ فوٹو: فائل

 ماسکو: چین اور بھارت نے متنازع سرحدی علاقے سے افواج پیچھے ہٹانے اور سرحدی کشیدگی کے خاتمے کے لیے 5 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق کیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں جاری شنگھائی تنظیم وزرائے خارجہ اجلاس کی سائڈ لائن پر چینی وزیر خارجہ وانگ ژی اور بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے درمیان ملاقات ہوئی جو 2 گھنٹے تک جاری رہی، ملاقات میں دنوں ممالک نے سرحدی کشیدگی کے خاتمے کے لیے 5 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق کیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارت کا چین پر لداخ سیکٹر میں اشتعال انگیزی اور دراندازی کا الزام

چین اور بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات سے متعلق جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ حالیہ سرحدی کشیدگی دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے لہذا سرحد پر تعینات دونوں ممالک کی افواج کو مذاکرات کا عمل شروع کرنا چاہیے اور فوری طور پر متنازع سرحدی علاقے سے دونوں ممالک کے فوجی پیچھے ہٹ جائیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارت کی نام نہاد ریاست اروناچل پردیش دراصل ہمارا علاقہ ہے، چین

واضح رہے کہ رواں برس مئی سے لداخ میں چین بھارت کشیدگی جاری ہے جس کے دوران جون میں بھارت کے افسران اور جوانوں سمیت  20 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ اگست میں بھارت نے ایل اے سی پر ہونے والی اشتعال انگیزی کا الزام چین پر عائد کیا تھا جب کہ چین نے سرحدی کشیدی کا ذمے دار بھارت کو قرار دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔