تقریباً گیارہ اقسام کی مچھلیاں زمین پر چل سکتی ہیں!

ویب ڈیسک  پير 14 ستمبر 2020
پانی کے فرش پر چلنے پھرنے والی مشہور ہل اسٹریم لوچ فش۔ فوٹو: جرنل آف مارفالوجی

پانی کے فرش پر چلنے پھرنے والی مشہور ہل اسٹریم لوچ فش۔ فوٹو: جرنل آف مارفالوجی

 واشنگٹن: مچھلیوں کا زمین پر چلنا گویا ایک مضحکہ خیز تصور لگتا ہے لیکن ایک تحقیق سے ماہرین نے بتایا ہےکہ گیارہ اقسام کی مچھلیاں ایسی ہیں جو یا تو سمندری فرش پر یا پانی سے نکل کر خشکی پر چل سکتی ہیں۔

ماہرین نے ایشیا کی مشہور ہل اسٹریم لوچ فش کے ڈھانچوں کا تفصیلی مشاہدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ہم جانتے ہیں کہ غاروں میں رہنے والی اینجل فِش بھی ایسی ہی صلاحیت رکھتی ہے۔

ماہرین کے مطابق مچھلیوں کی مرکزی ہڈی اور اس کے پیڑو کے پر (فِن) کے درمیان ایک تعلق ہوتا ہے اور اسی کی بنا پر یہ مچھلیاں چل سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ لوچ فش کے دیگر 29 انواع کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ تقریباً 10 یا 11 مزید مچھلیاں ایسی ہیں جو اسی طرح کے خواص رکھتی ہیں اور زمین پر چل پھر سکتی ہیں۔

مچھلیوں کے ماہرِ ریکرے رینڈل کہتے ہیں کہ عموماً مچھلیوں کی مرکزی ہڈی اور پیڑو کے جوڑ کےدرمیان کوئی رابطہ نہیں ہوتا لیکن پہلے اس کا مطالعہ غاروں میں چلنےوالی اینجل فش میں کیا گیا اب یہ ہِل اسٹریم لوچ مچھلی کے خاندان میں دیکھا گیا ہے۔

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ان تمام مچھلیوں میں یہ صلاحیت مخالف سمت میں تیز بہنے والے پانی کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے اور اس کے ارتقا میں کروڑوں برس لگے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چلنے والی مچھلیاں نیچے گرتے جھرنوں اور آبشاروں کی اطراف میں پائی جاتی ہیں۔

سائنسدانوں نے تمام مچھلیوں کے ڈی این اے کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر ٹوموگرافی سے ان کے ڈھانچوں کو دیکھا ہے۔ معلوم ہوا کہ جینیاتی طور پر چلنے کی صلاحیت ایک سے دوسری نسل تک منتقل ہوتی رہتی ہے۔ اس طرح اس تحقیق سے ہمیں مچھلیوں کے ارتقا اور ان کے چلنے کی صلاحیت کو سمجھنے کا موقع ملے گا۔

یہ تحقیق جرنل آف مارفالوجی میں شائع ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔