- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ جاری
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
تقریباً گیارہ اقسام کی مچھلیاں زمین پر چل سکتی ہیں!
واشنگٹن: مچھلیوں کا زمین پر چلنا گویا ایک مضحکہ خیز تصور لگتا ہے لیکن ایک تحقیق سے ماہرین نے بتایا ہےکہ گیارہ اقسام کی مچھلیاں ایسی ہیں جو یا تو سمندری فرش پر یا پانی سے نکل کر خشکی پر چل سکتی ہیں۔
ماہرین نے ایشیا کی مشہور ہل اسٹریم لوچ فش کے ڈھانچوں کا تفصیلی مشاہدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ہم جانتے ہیں کہ غاروں میں رہنے والی اینجل فِش بھی ایسی ہی صلاحیت رکھتی ہے۔
ماہرین کے مطابق مچھلیوں کی مرکزی ہڈی اور اس کے پیڑو کے پر (فِن) کے درمیان ایک تعلق ہوتا ہے اور اسی کی بنا پر یہ مچھلیاں چل سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ لوچ فش کے دیگر 29 انواع کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ تقریباً 10 یا 11 مزید مچھلیاں ایسی ہیں جو اسی طرح کے خواص رکھتی ہیں اور زمین پر چل پھر سکتی ہیں۔
مچھلیوں کے ماہرِ ریکرے رینڈل کہتے ہیں کہ عموماً مچھلیوں کی مرکزی ہڈی اور پیڑو کے جوڑ کےدرمیان کوئی رابطہ نہیں ہوتا لیکن پہلے اس کا مطالعہ غاروں میں چلنےوالی اینجل فش میں کیا گیا اب یہ ہِل اسٹریم لوچ مچھلی کے خاندان میں دیکھا گیا ہے۔
سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ان تمام مچھلیوں میں یہ صلاحیت مخالف سمت میں تیز بہنے والے پانی کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے اور اس کے ارتقا میں کروڑوں برس لگے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چلنے والی مچھلیاں نیچے گرتے جھرنوں اور آبشاروں کی اطراف میں پائی جاتی ہیں۔
سائنسدانوں نے تمام مچھلیوں کے ڈی این اے کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر ٹوموگرافی سے ان کے ڈھانچوں کو دیکھا ہے۔ معلوم ہوا کہ جینیاتی طور پر چلنے کی صلاحیت ایک سے دوسری نسل تک منتقل ہوتی رہتی ہے۔ اس طرح اس تحقیق سے ہمیں مچھلیوں کے ارتقا اور ان کے چلنے کی صلاحیت کو سمجھنے کا موقع ملے گا۔
یہ تحقیق جرنل آف مارفالوجی میں شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔