- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
زاویہ بدلنے کے ساتھ خود کو بدلتی تصویریں
میڈرڈ: دیوار پر لگی تصویر کو کسی بھی زاویئے سے دیکھا جائے، اس میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔ لیکن ’’ڈائنامک وال آرٹ‘‘ مصوری کی ایک ایسی شاخ ہے جس میں دیکھنے والے کا زاویہ بدلنے پر تصویر بھی تبدیل ہوجاتی ہے۔
مثلاً اگر آپ کسی تصویر کو دائیں طرف سے دیکھ رہے ہیں تو شاید وہ کسی نوجوان کی ہو۔ لیکن جب آپ اس تصویر کو سامنے سے دیکھیں گے تو ادھیڑ عمر شخص دکھائی دے گا۔ اور جب وہی تصویر بائیں جانب سے دیکھی جائے تو اس میں ایک بوڑھا شخص نظر آنے لگے گا۔
یہی وہ چیز ہے جسے ڈائنامک وال آرٹ کا نام دیا گیا ہے اور ہسپانوی شہری، سرگائی کیڈیناس اسی آرٹ کے ماہر ہیں۔
کیڈیناس نے مصوری کی باقاعدہ تعلیم کہیں سے بھی حاصل نہیں کی بلکہ یہ ہنر اپنے شوق سے سیکھا ہے اور اسے ایک نئی جہت عطا کی ہے۔
آج سے اٹھارہ سال پہلے، جب وہ 30 سال کے تھے، تو انہوں نے ڈائنامک آرٹ پر کام شروع کیا۔
اس طرح کی آرٹ میں کینواس پر پتلی پتلی پٹیاں بالکل عموداً یعنی کھڑی کرکے چپکائی جاتی ہیں جبکہ ان کا آپس میں خاصا کم لیکن یکساں فاصلہ رکھا جاتا ہے۔
اگلے مرحلے میں ان پٹیوں کے دونوں طرف اور کینواس پر الگ الگ پینٹنگز بنائی جاتی ہیں۔ اصل مہارت طلب اور مشکل مرحلہ یہی ہے کیونکہ اس میں ایک ساتھ تین تصویروں پر کام کرنا پڑتا ہے۔
پینٹنگ مکمل ہوجانے کے بعد دائیں، بائیں اور سامنے سے دیکھنے پر تین مختلف تصویریں دکھائی دیتی ہیں۔
یہ کام لکھنے میں جتنا آسان لگتا ہے، عملاً اتنا ہی مشکل اور وقت طلب ہے کیونکہ ایک ہی کینواس پر مختلف تصاویر اس انداز سے پینٹ کرنے میں بعض مرتبہ کئی دن بھی لگ جاتے ہیں۔
آج سرگائی کیڈیناس اپنے ڈائنامک آرٹ کی بدولت خاصے مشہور ہوچکے ہیں اور ان کی بنائی ہوئی تصویریں بھی مہنگے داموں فروخت ہوتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔