نقیب قتل کیس، مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کیے جائیں، عدالت

کورٹ رپورٹر  منگل 15 ستمبر 2020
آئندہ سماعت پر وہ گواہ پیش کیے جائیں جو دستبردار نہ ہوں، جج، ملزمان راؤ انوار، قمر اور دیگرعدالت میں پیش ۔  فوٹو : فائل

آئندہ سماعت پر وہ گواہ پیش کیے جائیں جو دستبردار نہ ہوں، جج، ملزمان راؤ انوار، قمر اور دیگرعدالت میں پیش ۔ فوٹو : فائل

 کراچی:  نقیب اللہ قتل کیس میں خصوصی عدالت کیس پراپرٹی پیش نہ کرنے پر برہم ہوگئی۔

مفرور ملزمان کی پیش کردہ رپورٹ پر بھی عدالت نے برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے احکام جاری کردیے، کراچی سینٹرل جیل کے انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 3 کے روبرو نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔

سابق ایس ایس پی راؤانوار، ڈی ایس پی قمر سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مقتولین کے خون آلود کپڑے فرانسک کے لیے بھیجوائے گئے تھے۔ اس کیس پراپرٹی کی تاحال رپورٹ موصول نہیں ہوئی، مقتول نقیب اللہ سمیت 4 افراد کے خون آلود کپڑے لاہور کی فرانسک لیب بھجوائے گئے تھے، عدالت نے کیس پراپرٹی پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے جب کہا گیا تھا پراپرٹی پیش کریں تو کیوں نہیں کی، گواہ بھی پیش نہیں کیے جارہے اور جو گواہ لائے ہیں وہ بھی دستبردار ہوگئے۔

عدالت نے ریمارکس دیے آئندہ سماعت پر وہ گواہ پیش کیے جائیں جو دستبردار نہ ہوں، پولیس افسر نے مفرور ملزمان کے حوالے سے رپورٹ پیش کردی، رپورٹ میں کہا گیا کہ مفرور ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے گئے لیکن تاحال گرفتاری نہیں ہوسکی۔

عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرائے گئے، عدالت کو بتایا گیا کہ نہیں بلاک کرائے گئے، عدالت نے مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے اور جلد گرفتار کرنے کا حکم دیدیا، عدالت نے سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔