بچے کی حوالگی؛ عدالت کا محسن عباس کو ہر صورت جواب جمع کرانے کا حکم

ویب ڈیسک  منگل 15 ستمبر 2020
بیٹے کی بہتر انداز میں پرورش کرسکتی ہوں، درخواست گزار فوٹوفائل

بیٹے کی بہتر انداز میں پرورش کرسکتی ہوں، درخواست گزار فوٹوفائل

لاہور: عدالت نے بچے کی مستقل حوالگی کیس میں اداکار محسن عباس حیدر کو آخری موقع دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

لاہور کی گارڈین عدالت میں اداکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل کی بچے کی مستقل حوالگی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ گارڈین عدالت کے جج سید نوید مظفر نے سماعت کی۔ دوران سماعت فاطمہ سہیل نے موقف اختیار کیا کہ محسن عباس سے علیحدگی ہوچکی ہے، میں بیٹے کی بہتر انداز میں پرورش کرسکتی ہوں، لہذا بچے کی بہتر پرورش کے لیے اسے مستقل طور پر میرے حوالے کیا جائے۔

عدالت نے محسن عباس کو آخری موقع دیتے ہوئے پیش ہونے کا حکم دے دیا اور آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔

یہ بھی پڑھیں: محسن عباس حیدراور ان کی اہلیہ کے درمیان علیحدگی ہوگئی

واضح رہے کہ فاطمہ سہیل نے گزشتہ برس اپنے شوہر محسن عباس حیدر پر تشدد اور بے وفائی کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ محسن کے نازش نامی ماڈل سے ناجائز تعلقات ہیں جس کی وجہ سے شوہر ان پر تشدد کرتا ہے۔ بعد ازاں فاطمہ سہیل نے لاہور کی فیملی عدالت میں خلع کا دعویٰ دائر کیا تھا جس پر فیصلہ سناتے ہوئے جج نے ستمبر 2019 میں خلع کی ڈگری جاری کردی تھی۔ دونوں کا ایک بیٹا ہے جو فی الحال اپنی والدہ کے ساتھ ہی رہتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔