کراچی یونیورسٹی کھلتے ہی امتحانات کے اعلان پرطلبہ کا احتجاج 

صفدر رضوی  منگل 15 ستمبر 2020
طلبہ کا کہنا تھا کہ بغیر فزیکل کلاس کے فزیکل امتحان لینا ہمارے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔(فوٹو، ایکسپریس)

طلبہ کا کہنا تھا کہ بغیر فزیکل کلاس کے فزیکل امتحان لینا ہمارے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔(فوٹو، ایکسپریس)

 کراچی: یونیورسٹی کھلنے کے ایک ہفتے بعد ہی سمسٹر امتحانات لینے کے فیصلے کے خلاف طلبہ نے شدید احتجاج کیا اور آن لائن کلاسز میں دیے گئے اسائنمنٹس کی بنیاد پر پروموٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

کورونا وبا  کے بعد جامعہ کراچی کھلتے ہی منگل کو ہزاروں طلبہ جامعہ کراچی کے  انتظامی بلاک کے اندر اور باہر جمع ہوگئے اور 21 ستمبر سے سمسٹر  امتحانات لینے کے فیصلے کے خلاف شدید  احتجاج کیا۔ طلبہ نے اس موقع پر شدید نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ جب جامعہ کراچی کے اساتذہ نے آن لائن کلاسز میں پڑھایا ہی نہیں بلکہ صرف اسائنمنٹ دیتے رہے تو اب کس بنیاد پر امتحان لیے جارہے ہیں۔ ہمیں انھی اسائنمنٹ کی بنیاد پر پاس کیا جائے اور اگلے سیمسٹر اور کلاسز میں پروموشن دی جائے۔

اس موقع پر شعبہ کامرس، سیاسیات ، بین الاقوامی تعلقات، انگریزی، سوشیالوجی، سندھی، اردو، کیمسٹری، فزکس، زولوجی، اپلائیڈ کیمسٹری، پبلک ایڈمنسٹریشن اور کمپیوٹر سائنس سمیت دیگر شعبوں کے طلبہ موجود تھے طلبہ کا کہنا تھا کہ بغیر فزیکل کلاس کے فزیکل امتحان لینا ہمارے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔شعبہ کامرس کے ایک طالب علم شیروانی کا کہنا تھا کہ آن لائن کلاسز میں اساتذہ  نے پڑھایا کچھ نہیں صرف اسائمنٹ دیتے رہے اب امتحان کیوں لیے جارہے ہیں۔

طلبہ کا احتجاج کے دوران  کیمپس سیکیورٹی آفیسر ڈاکٹر معیز خان اور قائم مقام اسٹوڈنٹ ایڈوائزر ڈاکٹر سلمان زبیر نے طلبہ سے مذاکرات شروع کردیے۔

یاد رہے کہ جامعہ کراچی نے کورونا لاک ڈائون کے دوران عید الفطر کے بعد اپنے طلبہ کی فنی تربیت کرائی جس کے بعد آن لائن کلاسز کا آغاز کیا گیا تھا جس سے طلبہ مطمئن نہیں  ہیں اور اسائنمنٹ کی بنیاد پر پروموشن کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔