- جسے آنکھ بند کرکے الیکشن جیتنا تھا وہ حکومت پریشان ہے، بلاول بھٹو
- ضمیر کہہ رہا ہے پیپلزپارٹی کو ووٹ دوں، منحرف پی ٹی آئی ارکان سندھ اسمبلی
- فیصل واوڈا قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی
- ٹڈے کےکان سے روبوٹ کی سماعت کا پہلا کامیاب تجربہ
- صرف 10 سیکنڈ کا ویڈیو کِلپ 66 لاکھ ڈالرمیں فروخت
- اسمارٹ فون دنیا بھر کی نیند برباد کررہے ہیں
- کیا ہم دشمن کے بیانیے کو پروان چڑھا رہے ہیں؟
- کچھ دیر کی بات ہے اسلام آباد سے عبدالحفیظ شیخ ہی جیتیں گے، شیخ رشید
- موسمیات سے سندھ ریولوشن آرمی کادہشت گرد گرفتار
- ملک میں کورونا وبا سے جاں بحق افراد کی تعداد 13000 سے تجاوز کرگئی
- کراؤڈ میں جانے والی گیند میدان میں دوبارہ استعمال نہیں ہوگی
- سرفراز احمد غلط ایل بی ڈبلیو دیے جانے پر ناخوش نظر آئے
- پی ایس ایل؛ ٹیم مالکان کو گراؤنڈ سے دور رکھنے کی تجویز
- ثانیہ مرزا کی ٹینس میں فاتحانہ واپسی
- نیب نے فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم متاثرین کو 13 ارب واپس دلوا دیے
- قومی اسمبلی، انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947 میں سزائیں بڑھانے کا بل منظور
- ’کرکٹ پاکستان‘ پر ڈیل اسٹین کے انٹرویو سے بھارتی آگ بگولہ
- کاٹن یارن کی عدم دستیابی برآمدی صنعتوں کی بندش کا انتباہ
- مریم پس پردہ چلی گئیں، رہائی کے بعد حمزہ متحرک
- رواں ماہ ڈالر کی قدر 155روپے کی سطح پر آنے کا امکان
پیپلزپارٹی نے زیادتی کیس کے مجرم کو سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کردی

آمر ضیاالحق نے سرعام پھانسی دی تو کیا اس سے زیادتی اور دیگر جرائم ختم ہو گئے تھے، سینیٹر رضاربانی
اسلام آباد: ایوان بالا میں بھی سانحہ موٹروے کی گونج سنائی دی۔ پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ واقعے سے توجہ ہٹانے کیلئے پھانسی کی سزا کی بحث چھیڑی گئی۔
سانحہ موٹروے پر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی بحث کی گئی، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ زیادتی کیس میں ملوث مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، کابینہ اراکین نے بھی سنگین سزاؤں کے لیے قانون سازی کا مطالبہ کردیا۔
دوسری جانب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے بعد معمول کی کارروائی معطل کرکے سانحہ لاہور موٹروے پر بحث کی گئی۔
پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا سی سی پی او کو شاباشی کی تھپکی دے کر عورتوں کو پیغام دیا گیا کہ نئے پاکستان میں آپ محفوظ نہیں، عورت نے 130 پر کال تو ایک گھنٹے تک پولیس کیوں نہ آئی؟ انہوں نے کہا واقعے سے توجہ ہٹانے کے لیے پھانسی کی سزاوں کی بحث چھیڑ دی گئی ہے۔
پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریاست ماں تو نہ بن سکی، ڈائن بن گئی ہے، ظلم کے خلاف بات کرنے والوں کو غائب کر دیا جاتا ہے، کہا جاتا ہے کہ ہم سرعام پھانسی دیں گے کیا آمر ضیاالحق نے سرعام پھانسی دی تو اس سے ریپ اور جرائم ختم ہو گئے تھے۔
پی ٹی آئی سینیٹر فیصل جاوید نے کہا زیادتی کے واقعات کو روکنے کیلئے قوانین میں ترامیم وقت کی ضرورت ہے، جنسی درندوں کی پشت پناہی کرنے والوں کو بھی مثالی سزا دینی ہو گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔