- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
مروہ زیادتی کیس کے ملزمان کیسے پکڑے گئے؟ رپورٹ سامنے آگئی
کراچی: شہر قائد میں 5 سالہ بچی مروہ سے زیادتی و قتل کے ملزمان کی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی، ملزمان نے جن کپڑوں میں لپیٹ کر بچی کو پھینکا ان کپڑوں کی شناخت سے وہ پکڑے گئے۔
ایکسپریس کے مطابق مروہ زیادتی اور قتل کیس کے اہم تفتیشی نکات سامنے آئے ہیں۔ باریک بینی سے کی گئی تفتیش سے ملزمان پولیس کی گرفت میں آگئے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق قاتل کی معمولی غفلت اور چھوٹے سے ثبوت نے پولیس کو مروہ کے قاتلوں تک پہنچا دیا۔
عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق بچی کی لاش دو کپڑوں میں لپٹی ہوئی ملی۔ دونوں کپڑوں کے ٹکڑوں کو کاٹ کر پولیس نے علاقے میں کپڑوں کے مالکان کی تلاش شروع کردی۔ مختلف دکانوں، ٹھیلے بانوں اور درزی کی دکانوں سے کپڑوں کی شناخت کروائی۔ علاقے کے ایک درزی محمد جاوید نے کپڑے کے ٹکڑوں کو شناخت کیا۔
یہ پڑھیں : مروہ کے والدین سے سوالات پر سوشل میڈیا صارفین ندا یاسر پر برہم
درزی جاوید نے پولیس کو بتایا کہ یہ کپڑے میری دکان میں بچھے ہوئے تھے جو کہ میں نے اپنے ملازم درزی فیض عرف فیضو کو دیے تھے۔ اس بیان کے بعد پولیس نے فیض عرف فیضو کے متعلق خفیہ طور پر تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ وہ عادی جرائم پیشہ ہے بعد ازاں درزی کے بیان کی روشنی میں پولیس نے ملزم فیض کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں : مروہ زیادتی کیس؛ فنکاروں کا ملک میں سرعام پھانسی کے قانون کا مطالبہ
اسی سے متعلق: مروہ زیادتی کیس ؛ دو ملزمان نے بچی سے زیادتی کا اعتراف کرلیا
دریں اثنا تفتیشی افسر نے عدالت میں ملزم کا اعترافی بیان بھی جمع کرایا جس میں ملزم فیض عرف فیضو نے بتایا کہ وہ مقتولہ کے گھر کے قریب رہتا ہے، وہ اور اس کے ساتھی عبداللہ نے بچی کو اغوا کیا، اغوا کے بعد مروہ کو اپنے گھر لاکر باری باری زیادتی کا نشانہ بنایا، زیادتی کی وجہ سے مروہ کی موت واقع ہوئی پھر لاش کو کپڑے میں لپیٹ کر کچرا کنڈی میں پھینک دیا۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی میں خالی پلاٹ سے کمسن بچی کی جلی ہوئی لاش برآمد، علاقہ مکینوں کا احتجاج
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔