مروہ زیادتی کیس کے ملزمان کیسے پکڑے گئے؟ رپورٹ سامنے آگئی

کورٹ رپورٹر  منگل 15 ستمبر 2020
کراچی میں 5 سالہ بچی مروہ سے زیادتی و قتل کے دو ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے (فوٹو : فائل)

کراچی میں 5 سالہ بچی مروہ سے زیادتی و قتل کے دو ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے (فوٹو : فائل)

 کراچی: شہر قائد میں 5 سالہ بچی مروہ سے زیادتی و قتل کے ملزمان کی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی، ملزمان نے جن کپڑوں میں لپیٹ کر بچی کو پھینکا ان کپڑوں کی شناخت سے وہ پکڑے گئے۔

ایکسپریس کے مطابق مروہ زیادتی اور قتل کیس کے اہم تفتیشی نکات سامنے آئے ہیں۔ باریک بینی سے کی گئی تفتیش سے ملزمان پولیس کی گرفت میں آگئے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق قاتل کی معمولی غفلت اور چھوٹے سے ثبوت نے پولیس کو مروہ کے قاتلوں تک پہنچا دیا۔

عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق بچی کی لاش دو کپڑوں میں لپٹی ہوئی ملی۔ دونوں کپڑوں کے ٹکڑوں کو کاٹ کر پولیس نے علاقے میں کپڑوں کے مالکان کی تلاش شروع کردی۔ مختلف دکانوں، ٹھیلے بانوں اور درزی کی دکانوں سے کپڑوں کی شناخت کروائی۔ علاقے کے ایک درزی محمد جاوید نے کپڑے کے ٹکڑوں کو شناخت کیا۔

یہ پڑھیں : مروہ کے والدین سے سوالات پر سوشل میڈیا صارفین ندا یاسر پر برہم

درزی جاوید نے پولیس کو بتایا کہ یہ کپڑے میری دکان میں بچھے ہوئے تھے جو کہ میں نے اپنے ملازم درزی فیض عرف فیضو کو دیے تھے۔ اس بیان کے بعد پولیس نے  فیض عرف فیضو کے متعلق خفیہ طور پر تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ وہ عادی جرائم پیشہ ہے بعد ازاں درزی کے بیان کی روشنی میں پولیس نے ملزم فیض کو گرفتار کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں : مروہ زیادتی کیس؛ فنکاروں کا ملک میں سرعام پھانسی کے قانون کا مطالبہ

 رپورٹ کے مطابق ملزم فیض مقتولہ مروہ کے گھر سے 5 سے 6 مکان چھوڑ کر ایک گھر میں تنہا رہتا تھا۔ ملزم کی اہلیہ اسے 5 سے 6 سال قبل چھوڑ کر چلی گئی۔ حراست کے دوران تفتیش میں ملزم نے سب کچھ اگل دیا۔ پولیس نے ملزم فیض کی نشاندہی پر اس کے ساتھی ملزم عبداللہ کو بھی گرفتار کرلیا۔

اسی سے متعلق: مروہ زیادتی کیس ؛ دو ملزمان نے بچی سے زیادتی کا اعتراف کرلیا

دریں اثنا تفتیشی افسر نے عدالت میں ملزم کا اعترافی بیان بھی جمع کرایا جس میں ملزم فیض عرف فیضو نے بتایا کہ وہ مقتولہ کے گھر کے قریب رہتا ہے، وہ اور اس کے ساتھی عبداللہ نے بچی کو اغوا کیا، اغوا کے بعد مروہ کو اپنے گھر لاکر باری باری زیادتی کا نشانہ بنایا، زیادتی کی وجہ سے مروہ کی موت واقع ہوئی پھر لاش کو کپڑے میں لپیٹ کر کچرا کنڈی میں پھینک دیا۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں خالی پلاٹ سے کمسن بچی کی جلی ہوئی لاش برآمد، علاقہ مکینوں کا احتجاج

 اعترافی بیان کے بعد عدالت نے ملزمان کو 26 ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ واضح رہے کہ کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری میں گزشتہ دنوں 5 سالہ مروہ کو اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔