فشریز کی سڑکیں تباہ، گندے پانی سے تعفن پھیلنے لگا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 16 ستمبر 2020
فشریز جانے والی مرکزی سڑک گڑھوں کے باعث موت کا کنواں بن چکی ہے،ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے ۔  فوٹو : ایکسپریس

فشریز جانے والی مرکزی سڑک گڑھوں کے باعث موت کا کنواں بن چکی ہے،ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی:  فش ہاربر اتھارٹی (فشریز) کے اطراف کی تمام سڑکیں تباہ ہوگئیں جب کہ فش ہاربر کے سامنے سڑک پر موجود گندے پانی سے علاقہ تعفن زدہ ہوگیا۔

ویسٹ وہارف سے فشریز تک موجود ٹوٹی پھوٹی سڑکیں کسی کچی آبادی یا جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کررہی ہیں، بندرگاہ کا یہ علاقہ پہچانے جانے کے قابل نہیں رہا، فشریز کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر غلیظ اور بدبو دار بہتے سیوریج کے پانی کا راج ہے، بندرگاہ کراچی کی پہچان اور آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے مگر عدم توجہی کی وجہ سے یہاں کاروبار اور ملازمت کرنے والے شدید اذیت سے دوچار ہیں۔

فشریز ہاربر اتھارٹی کے گیٹ کے بالکل سامنے سڑک گٹر ابلنے سے سے نالے میں بدل چکا ہے، چھوٹی گاڑیوں حتیٰ کہ مال بردار ٹریلر بھی سست روی کے ساتھ انہی راستوں سے گزررہے ہیں، غریب ملازمین کے پاس اسی تعفن زدہ ماحول میں چھپروں پر کھانا کھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔

کراچی فش ہاربر اتھارٹی سمندری غذا (سی فوڈ) برآمد کرنے کا ذریعہ ہے مگر برآمد کنندگان ان حالات میں کسی بھی غیر ملکی خریدار کو یہاں لانے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

پاکستان فشریز ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ظفر نے ایکسپریس کو بتایا کہ سمندری غذا کی برآمدات میں پہلے ہی مشکلات کا سامنا ہے اور اگر کسی بیرونی خریدار نے بندرگاہ کی سڑکوں اور ہاربر کے اطراف کا ماحول دیکھ لیا تو ہماری مشکل مزید بڑھ جائے گی اسی وجہ سے ہم انھیں یہاں لاکر اپنے پراسسنگ یونٹ کا دورہ نہیں کراسکتے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ یہ علاقہ لاوارث لگتا ہے، کے پی ٹی، حکومت سندھ، محکمہ فشریز اور بلدیہ عظمیٰ کراچی صرف ایک دوسرے پر ذمے داری ڈال رہے ہیں، اگر کچھ منصوبے شروع بھی ہوئے تو ٹھیکیداروں نے عدم ادائیگی پر کام بند کردیا انھوں نے کہا کہ بارش سے پہلے بھی صورتحال اچھی نہیں تھی مگر اب تو بدتر ہوگئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔