ڈینیل پرل قتل: ملزموں کی بریت معطل کرنیکی استدعا مسترد

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 16 ستمبر 2020
ہائی کورٹ نے عمر شیخ اور دیگر کی نظر بندی کے خلاف درخواست سماعت ملتوی کر دی
فوٹو : فائل

ہائی کورٹ نے عمر شیخ اور دیگر کی نظر بندی کے خلاف درخواست سماعت ملتوی کر دی فوٹو : فائل

 اسلام آباد /  کراچی: سپریم کورٹ نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ملزمان کی بریت کا فیصلہ معطل کرنے کا کوئی قانون نہیں، بتائیں ہائی کورٹ کے فیصلے میں کیا غلطی ہوئی۔

جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بنچ نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کرنے کی سماعت کی۔ سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف اپنایا کہ ملزمان کو سیکشن 11کے تحت ابھی تک رہا نہیں کیا گیا تاہم اگر کیس 30 ستمبر سے آگے جاتا ہے تو مشکلات بڑھ جائیں گی۔

جسٹس منظور ملک نے کہا ہائیکورٹ کا فیصلہ تفصیلی ہے۔ کیسے ثابت کیا گیا کہ ڈینیئل پرل اغوا ہوئے تھے؟ ٹیکسی ڈرائیور کے بیان میں انکا نام نہیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے ڈینئل پرل قتل کیس میں احمد عمر شیخ اور دیگرملزمان کی جانب سے نظر بندی کے خلاف درخواست وکیل صفائی کی عدم حاضری پر 2 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔