کالعدم تنظیموں کی منجمد املاک کی تفصیلات سامنے آگئیں

ویب ڈیسک  بدھ 16 ستمبر 2020
جیش محمد کی 57 اور جماعت الدعوۃ کی 907 پراپرٹیز کو منجمد کیا گیا، وزارت داخلہ۔ فوٹو:فائل

جیش محمد کی 57 اور جماعت الدعوۃ کی 907 پراپرٹیز کو منجمد کیا گیا، وزارت داخلہ۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وزارت داخلہ نے کالعدم تنظیموں کی منجمد املاک کی تفصیلات پیش کردیں۔

ایکسپریس نیوز کے  مطابق کالعدم تنظیموں کی منجمد املاک کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں، اس حوالے سے وزارت داخلہ نے سینیٹ میں تحریری جواب جمع کرادیا ہے، جس کے مطابق جیش محمد کی 57 اور جماعت الدعوۃ کی 907 پراپرٹیز کو منجمد کیا گیا۔

جواب میں وزارت خارجہ نے  بتایا ہے کہ وزارت کی جانب سے جاری کردہ اقدام حکمنامے کے تحت کالعدم تنظیموں کی جن املاک کو منجمد کیا گیا ہے ان میں جماعت الدعوۃ کے 76 اسکولز ، 4 کالجز ، 330 مساجد اور مدارس شامل ہیں، جماعت الدعوۃ کی 186 ڈسپنسریوں ، 15 اسپتالوں، 262 ایمبولنسز ، 1 میت گاڑی، 10 کشتیاں ، 3 ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفس ، 17 عمارات اور اراضی، 1 پلاٹ ، 1 زرعی اراضی اور 2 موٹر سائیکلوں کو بھی منجمد کیا گیا۔ جب کہ جیش محمد کے 53 مدارس اور مساجد ، 2 ڈسپنسری اور 2 ایمبولنس کو منجمد کیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق پنجاب میں جماعت الدعوۃ کی 611 اور جیش محمد کی 8 پراپرٹیز منجمد کی گئیں، سندھ میں جماعت الدعوۃ کی 80 اور جیش محمد کی 3 پراپرٹیز، بلوچستان میں جماعت الدعوۃ کی 30 اور جیش محمد کی 1 پراپرٹی، خیبر پختونخوا میں جماعت الدعوۃ کی 108 اور جیش محمد کی 29 پراپرٹیز، اسلام آباد میں جماعت الدعوۃ کی 17 اور جیش محمد کی 4 پراپرٹیز،  جب کہ آزاد کشمیر میں جماعت الدعوۃ کی 61 اور جیش محمد کی 12 پراپرٹیز کو منجمد کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔