حکومت کا ملکی قرضہ جات میں 14 ہزار ارب روپے اضافے کا اقرار

ویب ڈیسک  جمعرات 17 ستمبر 2020
رواں سال اضافے کے بعد مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 87 اعشاریہ 2 فیصد تک پہنچ گیا، وزارت خزانہ۔  فوٹو: فائل

رواں سال اضافے کے بعد مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 87 اعشاریہ 2 فیصد تک پہنچ گیا، وزارت خزانہ۔  فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وزارت خزانہ نے اقرار کیا ہے کہ حکومت کی طرف سے ملکی قرضہ جات میں 14ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

وزارت خزانہ نے واجب الادا ملکی قرضوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دیں، جواب میں وزارت خزانہ نے حکومت کی طرف سے ملکی قرضہ جات میں 14 ہزار ارب روپے اضافے کا اقرار کیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ مجموعی سرکاری قرضہ سال 2019 میں جی ڈی پی کے 81 اعشاریہ ایک فیصد تک تھا، رواں سال اضافے کے بعد مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 87 اعشاریہ 2 فیصد تک پہنچ گیا، سال 2019 میں مجموعی قرضہ جات جی ڈی پی کے 105 اعشاریہ 9 فیصد تک رہا، رواں سال میں قرضہ جات جی ڈی پی کے 106 اعشاریہ 8 فیصد تک پہنچ گیا۔

قومی اسمبلی میں وزیر برائے اقتصادی امور خسرو بختیار نے کورونا وائرس کے چیلنج سے نبٹنے کے لئے ملنے والی غیر ملکی امداداورقرضہ جات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کی جس میں بتایا گیا کہ کورونا سے نمٹنےکے لیے مجموعی طور پر 3 ارب 55 کروڑ 21 لاکھ 10 ہزار ڈالرز کی غیر ملکی امداد ملی۔

جواب میں بتایا گیا کہ ورلڈ بینک نے مختلف منصوبوں کے لیے 30 کروڑ ڈالرز دیئے،  بجٹ سپورٹ کے لیے آئی ایم ایف نے ایک ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز دیئے،  ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے 50 کروڑ ڈالرز سمیت 81 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز دیئے، گرانٹس کی مد میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک، جاپان، چین،امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور جنوبی کوریا نے 9  کروڑ 91 لاکھ 10 ہزار ڈالرز دیئے، 2 ارب 94 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز کی امداد حکومت پاکستان کو مل چکی ہے، جب کہ کورونا سے نمٹنے کے لئے جی 20 ممالک نے 2 ارب 1 کروڑ 24 لاکھ 70 ہزار ڈالرز کے واجب الادا قرضوں کی ادائیگی مؤخر کرکے ریلیف دیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔