سعودیہ میں انسانوں اورجانوروں کے1 لاکھ 20 ہزارسال قدیم آثاردریافت

ویب ڈیسک  جمعرات 17 ستمبر 2020
تبوک میں دریافت ہونے والے آثار کو جزیرہ نما عرب میں حیات کےاآغا کوسمجھنے کے حوالے سے اہم قرار دیا جارہا ہے(فوٹو، گلوبل ٹائمز چائنا)

تبوک میں دریافت ہونے والے آثار کو جزیرہ نما عرب میں حیات کےاآغا کوسمجھنے کے حوالے سے اہم قرار دیا جارہا ہے(فوٹو، گلوبل ٹائمز چائنا)

ریاض: سعودی عرب میں انسانوں اور جانوروں  کے 1 لاکھ 20 ہزار سال قدیم نقشِ قدم دریافت ہوگئے ہیں۔

ہیریٹیج کمیشن کے سربراہ جاسر الحربش نے تصدیق کی ہے کہ تبوک کے علاقے میں جزیرہ نمائے عرب میں انسانی و حیوانی حیات کے قدیم ترین آثار ملے ہیں۔ عالمی و بین الاقوامی ماہرین آثاریات کے مطابق تبوک میں 1 لاکھ 20 ہزار سال قدیم 7 انسانوں، 107 اونٹوں اور 43 ہاتھیوں کے پیروں کے نشان دریافت ہوئے ہیں۔

پیروں  کے نشانات کے علاوہ تبوک سے کئی رکازات(فوسلز) بھی دریافت ہوئے ہیں جن میں ہاتھیوں اور بارہ سنگھوں کی 233 کھوپڑیاں بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ قدیم شکاری درندوں کی ہڈیاں بھی ملی ہیں۔

کمیشن کے سربراہ جاسر الحربش نے کہا ہے کہ اس دریافت سے خطے میں حیات کےآغاز کے حوالے سے اہم معلومات سامنے آئی گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔